یحییٰ بن یحییٰ نے کہا: میں نے امام مالک کے سامنے ابن شہاب زہری سے روایت کردہ حدیث پڑھی انھوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس نے نماز کی ایک رکعت پالی، یقینا اس نے نماز پالی۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک روایت سنائی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے نماز کی ایک رکعت کو پا لیا، اس نے نماز پا لی۔“
امام مالک کے بجائے) یونس نے ابن شہاب زہری سے، انھوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمن سےاور انھوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس نے امام کے ساتھ نماز کی ایک رکعت پالی، اس نے نماز پالی۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے نماز کی ایک رکعت امام کے ساتھ پا لی تو اس نے نماز پا لی۔“
سفیان بن عیینہ، معمر، اوزاعی، یونس اور عبید اللہ سب نے زہری سے روایت کی، انھوں نے ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یحییٰ کی امام مالک سے مذکورہ بالا روایت کی طرح حدیث بیان کی اور ان میں سے کسی کی حدیث میں مع الامام (امام کے ساتھ) کے الفاظ نہیں ہیں۔ اور عبید اللہ کی حدیث میں ہے: ”تو یقینا اس نے مکمل نماز پالی۔“
امام صاحب اپنے مختلف اساتذہ سے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔ اور ان میں کسی کی حدیث میں (مَعَ الْاِمَامِ)(امام کے ساتھ) کا لفظ نہیں ہے۔ اور عبیداللہ کی حدیث میں (فَقَدْ اَدْرَكَ الصَّلاَةَ) کے بعد کُلَّھََاَ کا لفظ ہے یعنی (مکمل نماز پا لی)۔
) امام مالک نےزید بن اسلم سے روایت کی، انھیں عطاء بن یسار، بسربن سعید اور اعرج نے حدیث بیان کی، ان سب نےحضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس نے سورج نکلنے سے پہلے صبح کی ایک رکعت پالی تو یقینا اس نے صبح (کی نماز) پالی اورجس نے سورج کے غروب ہونے پہلے عصر کی ایک رکعت پالی تو یقینا اس نے عصر (کی نماز) پالی۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے سورج نکلنے سے پہلے صبح کی ایک رکعت پا لی تو اس نے صبح کی نماز کو پا لیا اور جس نے سورج کے غروب ہونے سے پہلے عصر کی ایک رکعت پا لی تو اس نے عصر کی نماز پا لی۔“
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”کہ جس نے عصر کی نماز سے ایک سجدہ قبل غروب آفتاب پا لیا یا صبح سے قبل طلوع اس نے وہ نماز پالی۔“ اور سجدہ سے مراد رکعت ہے۔
عبداللہ بن مبارک نے معمر سے، انھوں نے ابن طاوس سے، انھوں نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت (عبداللہ) بن عباس رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جس نے سورج کے غروب ہونے سے پہلے عصر کی نماز میں سے ایک رکعت پالی تو یقینا اس نے (نماز) پالی اور جس نے سورج نکلنے سے پہلے فجر کی ایک رکعت پالی تو یقینا اس نے (نماز) پالی۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے سورج کے غروب ہونے سے پہلے عصر کی ایک رکعت پا لی تو اس نے نماز پا لی جس نے سورج کے نکلنے سے پہلے فجر کی ایک رکعت تو اس نے نماز پا لی۔“