صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة
مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام
The Book of Mosques and Places of Prayer
3. باب النَّهْيِ عَنْ بِنَاءِ الْمَسَاجِدِ عَلَى الْقُبُورِ وَاتِّخَاذِ الصُّوَرِ فِيهَا وَالنَّهْيِ عَنِ اتِّخَاذِ الْقُبُورِ مَسَاجِدَ.
باب: قبروں پر مسجد بنانے اور ان میں مورتیں رکھنے کی ممانعت، قبروں کو مسجد بنانے کی ممانعت۔
Chapter: The prohibition of building masajid over graves and placing images therein; and the prohibition of taking graves as masajid
حدیث نمبر: 1181
Save to word اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا يحيى بن سعيد ، حدثنا هشام ، اخبرني ابي ، عن عائشة ، ان ام حبيبة وام سلمة، ذكرتا كنيسة راينها بالحبشة، فيها تصاوير لرسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إن اولئك إذا كان فيهم الرجل الصالح فمات، بنوا على قبره مسجدا، وصوروا فيه تلك الصور، اولئك شرار الخلق عند الله يوم القيامة ".وَحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، أَخْبَرَنِي أَبِي ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ وَأُمَّ سَلَمَةَ، ذَكَرَتَا كَنِيسَةً رَأَيْنَهَا بِالْحَبَشَةِ، فِيهَا تَصَاوِيرُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ أُولَئِكِ إِذَا كَانَ فِيهِمُ الرَّجُلُ الصَّالِحُ فَمَاتَ، بَنَوْا عَلَى قَبْرِهِ مَسْجِدًا، وَصَوَّرُوا فِيهِ تِلْكِ الصُّوَرَ، أُولَئِكِ شِرَارُ الْخَلْقِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
۔ یحییٰ بن سعید قطان نے حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ہشام نے حدیث سنائی، کہا: مجھے میرے والد (عروہ) نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے خبر دی کہ ام حبیبہ اور ام سلمہ رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس گرجے کا تذکرہ، جو انہوں نے حبشہ میں دیکھا تھا اور اس میں تصویریں آویزاں تھیں، کہا: بلاشبہ وہ لوگ (قدیم سے ایسے ہی تھے کہ) جب ان میں کوئی نیک آدمی فوت ہو جاتا تو وہ اس کی قبر پر مسجد بنا دیتے اور اس میں یہ تصویریں بنا دیتے۔ یہ لوگ قیامت کے روز اللہ عزوجل کے نزدیک بدترین مخلوق ہوں گے۔
حضرت عائشہ ؓ کی روایت ہے کہ ام حبیبہ اور ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اس گرجا کا تذکرہ کیا جو انہوں نے حبشہ میں دیکھا تھا، جس میں تصویریں آویزاں تھیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ لوگ، جب ان میں سے کوئی نیک آدمی فوت ہو جاتا تو وہ اس کی قبر پر مسجد بناتے اور اس میں یہ تصویریں بنا دیتے یہ لوگ اللہ عزوجل کے نزدیک قیامت کے روز بدترین لوگ ہوں گے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1182
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، عمرو الناقد ، قالا: حدثنا وكيع ، حدثنا هشام بن عروة ، عن ابيه ، عن عائشة ، انهم تذاكروا عند رسول الله صلى الله عليه وسلم في مرضه، فذكرت ام سلمة، وام حبيبة، كنيسة، ثم ذكر نحوه.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، عَمْرٌو النَّاقِدُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنِ عَائِشَةَ ، أَنَّهُمْ تَذَاكَرُوا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ، فَذَكَرَتْ أُمُّ سَلَمَةَ، وَأُمُّ حَبِيبَةَ، كَنِيسَةً، ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَهُ.
۔ وکیع نے کہا: ہمیں ہشام بن عروہ نے اپنے والد عروہ کے حوالے سے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے حدیث روایت کی کہ آپ کے مرض الموت میں لوگوں نے آپ کے سامنے آپس میں بات چیت کی تو ام سلمہ اور ام حبیبہ رضی اللہ عنہما نے ایک گرجے کا ذکر کیا ..... پھر اسی کے مانند بیان کیا
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ لوگوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری میں باہمی گفتگو کی تو ام سلمہ اور ام حبیبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے ایک گرجے کا تذکرہ کیا آگے اوپر والی روایت کی طرح ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1183
Save to word اعراب
حدثنا ابو كريب ، حدثنا ابو معاوية ، حدثنا هشام ، عن ابيه ، عن عائشة ، قالت: ذكرن ازواج النبي صلى الله عليه وسلم كنيسة، راينها بارض الحبشة، يقال لها: مارية، بمثل حديثهم.حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: ذَكَرْنَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَنِيسَةً، رَأَيْنَهَا بِأَرْضِ الْحَبَشَةِ، يُقَالُ لَهَا: مَارِيَةُ، بِمِثْلِ حَدِيثِهِمْ.
۔ (یحییٰ اور وکیع کے بجائے) ابو معاویہ نے کہا: ہمیں ہشام نے اپنے والد سے، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے حدیث سنائی، انہوں نے کہا: ازواج نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک کنیسے کا ذکر کیا جو انہوں نے حبشہ کی سرزمین میں دیکھا تھا، اسے (کنیسۂ) ماریہ کہا جاتا تھا .... (آگے) ان (پہلے راویوں) کی حدیث کی طرح ہے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج نے اس گرجا کا تذکرہ کیا جو انہوں نے حبشہ کی سر زمین میں دیکھا تھا جس کو ماریہ کہا جاتا تھا، پھر مذکورہ حدیث بیان کی۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1184
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وعمرو الناقد ، قالا: حدثنا هاشم بن القاسم ، حدثنا شيبان ، عن هلال بن ابي حميد ، عن عروة بن الزبير ، عن عائشة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم في مرضه الذي لم يقم منه: " لعن الله اليهود والنصارى، اتخذوا قبور انبيائهم مساجد "، قالت: فلولا ذاك ابرز قبره، غير انه خشي ان يتخذ مسجدا، وفي رواية ابن ابي شيبة: ولولا ذاك، لم يذكر: قالت.حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ ، قَالَا: حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ هِلَالِ بْنِ أَبِي حُمَيْدٍ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ الَّذِي لَمْ يَقُمْ مِنْهُ: " لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ "، قَالَتْ: فَلَوْلَا ذَاكَ أُبْرِزَ قَبْرُهُ، غَيْرَ أَنَّهُ خُشِيَ أَنْ يُتَّخَذَ مَسْجِدًا، وَفِي رِوَايَةِ ابْنِ أَبِي شَيْبَةَ: وَلَوْلَا ذَاكَ، لَمْ يَذْكُرْ: قَالَتْ.
۔ ابوبکر ابی شیبہ او رعمرو ناقد نے کہا: ہم سے ہاشم بن قاسم نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: ہمیں شیبان نے ہلال بن ابی حمید سے حدیث سنائی، انہوں نے عروہ بن زبیر سے، انہوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اس بیماری میں جس سے آپ اٹھ نہ سکے (جاں بر نہ ہوئے) فرمایا: اللہ تعالیٰ یہود اور نصاریٰ پر لعنت کرے! انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے) کہا: اس لیے اگر یہ اندیشہ نہ ہوتا تو آپ کی قبر کو ظاہر رکھا جاتا لیکن یہ ڈر تھا کہ اسے مسجد بنا لیا جائے گا۔ (اس لیے اللہ کی مشیت سے وہ حجرہ مبارکہ میں بنائی گئی۔) ابن ابی شیبہ کی روایت میں فلو لا کی جگہ ولو لا (اور اگر) کے الفاظ ہیں اور اس سے پہلے قالت (انہوں نے کہا) کا لفظ نہیں کہا
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اس بیماری میں جس سے آپصلی اللہ علیہ وسلم اٹھ نہیں سکے فرمایا: اللّٰہ تعالیٰ یہود اور نصاریٰ پر لعنت برسائے، انہوں نے اپنے انبیاءعلیهم السلام کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے بتایا اگر آپصلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے بارے میں اس بات کا اندیشہ نہ ہوتا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کو ظاہر کیا جاتا۔ مگر اس کے مسجد بنانے کا ڈر پیدا ہوا یا آپصلی اللہ علیہ وسلم کو اس کے مسجد بنانے کا ڈر لگا۔ ابن ابی شیبہ کی روایت میں (فَلَوْلاَ) کی جگہ (وَلَوْلاَ) ہے اور (قَالَتْ) کا لفظ نہیں ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1185
Save to word اعراب
حدثنا هارون بن سعيد الايلي ، حدثنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، ومالك ، عن ابن شهاب ، حدثني سعيد بن المسيب ، ان ابا هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " قاتل الله اليهود، اتخذوا قبور انبيائهم مساجد ".حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، وَمَالِكٌ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيِّبِ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ ".
سعید بن مسیب نے حدیث بیان کی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ یہود کو ہلاک کرے! انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللّٰہ یہود اور نصاریٰ پر لعنت بھیجے انہوں نے اپنے انبیاءعلیهم السلام کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1186
Save to word اعراب
وحدثني قتيبة بن سعيد ، حدثنا الفزاري ، عن عبيد الله بن الاصم ، حدثنا يزيد بن الاصم ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " لعن الله اليهود والنصارى، اتخذوا قبور انبيائهم مساجد ".وحَدَّثَنِي قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا الْفَزَارِيُّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ الأَصَمِّ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ الأَصَمِّ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " لَعَنَ اللَّهُ الْيَهُودَ وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ ".
(سعید کے بجائے) یزید بن اصم نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ یہود ونصاریٰ پر لعنت کرے! انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللّٰہ تعالیٰ یہود اور نصاریٰ پر لعنت بھیجے انہوں نے اپنے انبیاءعلیهم السلام کی قبروں کو مساجد بنا لیا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1187
Save to word اعراب
وحدثني هارون بن سعيد الايلي ، وحرملة بن يحيى ، قال حرملة: اخبرنا، قال وهارون: حدثنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، اخبرني عبيد الله بن عبد الله ، ان عائشة ، وعبد الله بن عباس ، قالا: لما نزل برسول الله صلى الله عليه وسلم، طفق، يطرح خميصة له على وجهه، فإذا اغتم، كشفها عن وجهه، فقال: وهو كذلك، " لعنة الله على اليهود، والنصارى، اتخذوا قبور انبيائهم مساجد، يحذر مثل ما صنعوا ".وحَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى ، قَالَ حَرْمَلَةُ: أَخْبَرَنَا، قَالَ وَهَارُونُ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَنَّ عَائِشَةَ ، وَعَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ ، قَالَا: لَمَّا نُزِلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، طَفِقَ، يَطْرَحُ خَمِيصَةً لَهُ عَلَى وَجْهِهِ، فَإِذَا اغْتَمَّ، كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ، فَقَالَ: وَهُوَ كَذَلِكَ، " لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ، وَالنَّصَارَى، اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ، يُحَذِّرُ مِثْلَ مَا صَنَعُوا ".
۔ عبید اللہ بن عبد اللہ (بن مسعود) نے خبر دی کہ حضرت عائشہ اور حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ دونوں نے کہا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر (وفات کے لمحے) طاری ہوئے تو آپ اپنی ایک چادر اپنےچہرے پر ڈالتے تھے اور جب جی گھبراتا تو اسے چہرے سے ہٹا لیتے تھے، آپ اسی حالت میں تھے کہ آپ نے فرمایا: یہود ونصاریٰ پر اللہ کی لعنت ہو! انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو مساجد بنا لیا۔ آپ ان جیسا عمل کرنے سے ڈرا رہے تھے۔
حضرت عائشہ اور عبداللّٰہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس (مَلَكُ الْمَوْت) آیا تو آپصلی اللہ علیہ وسلم اپنی منقش چادر اپنے چہرے پر ڈالنے لگے تو جب آپصلی اللہ علیہ وسلم گھٹن محسوس فرماتے تو اسے چہرے سے ہٹا دیتے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے اس حال میں فرمایا: یہود اور نصاریٰ پر اللّٰہ کی لعنت، انہوں نے اپنے انبیاءعلیهم السلام کی قبروں کو مسجدیں بنا لیا۔ آپصلی اللہ علیہ وسلم ان کی اس حرکت و کرتوت سے ڈراتے تھے (کہ کہیں آپصلی اللہ علیہ وسلم کی امت اس فعل میں مبتلا نہ ہو جائے)۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 1188
Save to word اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم واللفظ لابي بكر، قال إسحاق: اخبرنا، وقال ابو بكر: حدثنا زكرياء بن عدي ، عن عبيد الله بن عمرو ، عن زيد بن ابي انيسة ، عن عمرو بن مرة ، عن عبد الله بن الحارث النجراني ، قال: حدثني جندب ، قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم، قبل ان يموت بخمس، وهو يقول: " إني ابرا إلى الله، ان يكون لي منكم خليل، فإن الله تعالى، قد اتخذني خليلا، كما اتخذ إبراهيم خليلا، ولو كنت متخذا من امتي خليلا، لاتخذت ابا بكر خليلا، الا وإن من كان قبلكم، كانوا يتخذون قبور انبيائهم وصالحيهم مساجد، الا فلا تتخذوا القبور مساجد، إني انهاكم عن ذلك ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَاللَّفْظُ لِأَبِي بَكْرٍ، قَالَ إِسْحَاق: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ بْنُ عَدِيٍّ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَبِي أُنَيْسَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ النَّجْرَانِيِّ ، قَالَ: حَدَّثَنِي جُنْدَبٌ ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَبْلَ أَنْ يَمُوتَ بِخَمْسٍ، وَهُوَ يَقُولُ: " إِنِّي أَبْرَأُ إِلَى اللَّهِ، أَنْ يَكُونَ لِي مِنْكُمْ خَلِيلٌ، فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى، قَدِ اتَّخَذَنِي خَلِيلًا، كَمَا اتَّخَذَ إِبْرَاهِيمَ خَلِيلًا، وَلَوْ كُنْتُ مُتَّخِذًا مِنْ أُمَّتِي خَلِيلًا، لَاتَّخَذْتُ أَبَا بَكْرٍ خَلِيلًا، أَلَا وَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ، كَانُوا يَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ وَصَالِحِيهِمْ مَسَاجِدَ، أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ، إِنِّي أَنْهَاكُمْ عَنْ ذَلِكَ ".
۔ حضرت جندب رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ کی وفات سے پانچ دن پہلے یہ کہتے ہوئے سنا: میں اللہ تعالیٰ کے حضور اس چیز سے براءت کا اظہار کرتا ہوں کہ تم میں سے کوئی میرا خلیل ہو کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مجھے اپنا خلیل بنا لیا ہے، جس طرح اس نے ابراہیم رضی اللہ عنہ کو اپنا خلیل بنایا تھا، اگر میں اپنی امت میں سے کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابو بکر کو خلیل بناتا، خبردار! تم سے پہلے لوگ اپنے انبیاء اور نیک لوگوں کی قبروں کو سجدہ گاہیں بنا لیا کرتے تھے، خبردار! تم قبروں کو سجدہ گاہیں نہ بنانا، میں تم کو اس سے روکتا ہوں۔
حضرت جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپصلی اللہ علیہ وسلم کی وفات سے پانچ دن پہلے یہ کہتے ہوئے سنا کہ: میں اللّٰہ تعالیٰ کے حضور اس چیز سے براءت کا اظہار کرتا ہوں کہ تم میں سے کوئی میرا خلیل ہو، کیونکہ اللّٰہ تعالیٰ نے مجھے اپنا خلیل بنا لیا ہے، جیسا کہ اس نے ابراھیم عَلیہِ السَّلام کو اپنا خلیل بنایا ہے اگر میں اپنی امت میں سے کسی کو اپنا خلیل بناتا تو ابوبکر کو خلیل بناتا، خبردار! تم سے پہلے لوگ اپنے انبیاء علیهم السلام اور نیک لوگوں کی قبروں کو مسجدیں یا سجدہ گاہ بنا لیے کرتے تھے، خبردار! تم قبروں کو مسجد نہ بنانا، بے شک میں تم کو اس سے روکتا ہوں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.