كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام 23. باب الذِّكْرِ بَعْدَ الصَّلاَةِ: باب: نماز کے بعد کیا پڑھنا چاہئے۔
زہیر بن حرب نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے عمرو (بن دینار) سے حدیث سنائی، انھوں نے کہا: مجھے ابو معبد نے ابن عباس رضی اللہ عنھما سے اس بات کی خبر دی، بعد میں (بھول جانے کی وجہ سے) اس سے انکار کر دیا، انھوں (ابن عباس رضی اللہ عنہ) نے کہا کہ ہمیں رسول اللہ کی نماز ختم ہونے کا پتہ تکبیر سے چلتا ہے۔
ابن ابی عمر نے کہا: ہمیں سفیان بن عیینہ نے عمروبن دینار سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کے مولی ٰ ابو معبد کو ابن عباس کے حوالے سے بتاتے ہوئے سنا، انھوں (ابن عباس رضی اللہ عنہ) نے کہا: ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ختم ہو جانے کا پتہ اللہ اکبر ہی سے لگتا تھا۔ عمرو نےت کہا: میں نے اس روایت کا (بعد میں) ابو معبد کے سامنے ذکر کیا تو انھوں نے اس سے انکار کیا اور کہا: میں نے تمہیں یہ حدیثث نہیں سنائی۔ عمرو نے کہا: حالانکہ انھوں نے اس سے پہلے مجھے یہ بات بتائی تھی۔
ابن جریج نے کہا: مجھے عمرو بن دینار نے بتایا کہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کے آزاد کردہ ےغلام ابو معبد نے انھیں بتایا کہ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے انھیں خبر دی کہ جب لوگ فرض نماز سے سلام پھیرتے تو اس کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں (رائج) تھا اور ابو معبد) نے کہا: ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جب لوگ سلام پھیرتے تو مجھے اس بات کا علم اسی (بلندآواز کے ساتھ کیے گئے ذکر) سے ہوتا تھا۔
|