(مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الله بن علي، قال: حدثنا عبد الرحمن، عن إسرائيل، عن ابي إسحاق، عن ابي بردة، عن ابيه، قال: بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم انا , ومعاذ إلى اليمن، فقال معاذ: إنك تبعثنا إلى ارض كثير شراب اهلها فما اشرب، قال:" اشرب ولا تشرب مسكرا". (مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا , وَمُعَاذٌ إِلَى الْيَمَنِ، فَقَالَ مُعَاذٌ: إِنَّكَ تَبْعَثُنَا إِلَى أَرْضٍ كَثِيرٌ شَرَابُ أَهْلِهَا فَمَا أَشْرَبُ، قَالَ:" اشْرَبْ وَلَا تَشْرَبْ مُسْكِرًا".
ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے اور معاذ رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن بھیجا تو معاذ رضی اللہ عنہ نے کہا: آپ ہمیں ایسی سر زمین میں بھیج رہے رہیں جہاں کے لوگ کثرت سے مشروبات پیتے ہیں، تو میں کیا پیوں؟ آپ نے فرمایا: ”(جو چاہو) پیو لیکن کوئی نشہ لانے والی چیز مت پینا“۔