كتاب الزاينة (من المجتبى) کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل 58. بَابُ: ذِكْرِ النَّهْىِ عَنْ أَنْ يُحْلَقَ بَعْضُ شَعْرِ الصَّبِيِّ وَيُتْرَكَ بَعْضُهُ باب: بچے کے سر کے کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑنے کی ممانعت کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے «قزع» (کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑ دینے) سے منع فرمایا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي (تحفة الٔزشراف: 8034) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: «قزع» یہ ہے کہ بچوں کے سر کے کچھ بال مونڈ دئیے جائیں اور کچھ چھوڑ دئیے جائیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو «قزع» (کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑ دینے) سے منع فرماتے سنا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5054 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قزع (کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑ دینے) سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5053 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے «قزع» (کچھ بال مونڈنے اور کچھ چھوڑ دینے) سے منع فرمایا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5053 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|