سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
كتاب الزاينة (من المجتبى)
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
59. بَابُ: اتِّخَاذِ الْجُمَّةِ
باب: سر پر بال رکھنے کا بیان۔
Chapter: Wearing One's Hair Long
حدیث نمبر: 5234
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا علي بن الحسين، عن امية بن خالد، عن شعبة، عن ابي إسحاق، عن البراء، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم رجلا مربوعا عريض ما بين المنكبين، كث اللحية، تعلوه حمرة جمته إلى شحمتي اذنيه، لقد رايته في حلة حمراء ما رايت احسن منه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ، عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجِلًا مَرْبُوعًا عَرِيضَ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ، كَثَّ اللِّحْيَةِ، تَعْلُوهُ حُمْرَةٌ جُمَّتُهُ إِلَى شَحْمَتَيْ أُذُنَيْهِ، لَقَدْ رَأَيْتُهُ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مَا رَأَيْتُ أَحْسَنَ مِنْهُ".
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم درمیانے قد کے، چوڑے مونڈھوں اور گھنی داڑھی والے تھے، آپ کے بدن پر کچھ سرخی ظاہر تھی، سر کے بال کان کی لو تک تھے ۱؎، میں نے آپ کو لال جوڑا پہنے ہوئے دیکھا اور آپ سے زیادہ کسی کو خوبصورت نہیں دیکھا۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المناقب 23 (3551)، صحیح مسلم/الفضائل 25 (2337)، سنن ابی داود/اللباس 21 (4072)، الترجل 9 (4184)، سنن الترمذی/الأدب 47 (2811)، (تحفة الأشراف: 1869)، مسند احمد (4/281)، ویأتي عند المؤلف: 5316 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے بالوں کے بارے میں متعدد و مختلف روایات وارد ہیں: آدھے کان تک، کانوں کے لو تک، کانوں کے لووں اور کندھوں کے درمیان تک، اور کندھوں تک، اور ان سب روایات میں کوئی تعارض و اختلاف نہیں ہے، بلکہ یہ مختلف حالات کی روایات ہیں، کبھی آپ نے بال کٹوائے تو آدھے کانوں تک کر لیا، اور وہ بڑھ کر کان کے لو تک ہو گئے، اور اسی حالت میں چھوڑ دیئے تو اور بڑھ گئے، کبھی اتنے ہی پر کٹوا لیا اور کبھی چھوڑ دیا تو تو کندھوں کے اوپر یا کندھوں تک ہو گئے، اب جس نے جو دیکھا وہی بیان کر دیا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5235
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا حاجب بن سليمان، عن وكيع، عن سفيان، عن ابي إسحاق، عن البراء، قال:" ما رايت من ذي لمة احسن في حلة من رسول الله صلى الله عليه وسلم , وله شعر يضرب منكبيه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ وَكِيعٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ:" مَا رَأَيْتُ مِنْ ذِي لِمَّةٍ أَحْسَنَ فِي حُلَّةٍ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَلَهُ شَعْرٌ يَضْرِبُ مَنْكِبَيْهِ".
براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کسی بال والے کو لباس پہنے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے زیادہ خوبصورت نہیں دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال مونڈھوں کے قریب تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الفضائل 25 (2337)، سنن ابی داود/الترجل 9 (4183)، سنن الترمذی/اللباس 4 (1724)، المناقب 8 (3635)، الأدب 47 (2811)، (تحفة الأشراف: 1847) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5236
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا علي بن حجر، قال: انبانا إسماعيل، عن حميد، عن انس، قال:" كان شعر النبي صلى الله عليه وسلم إلى نصف اذنيه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيل، عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ:" كَانَ شَعْرُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى نِصْفِ أُذُنَيْهِ".
انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بال آدھے کانوں تک تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الفضائل 26 (2338)، سنن ابی داود/الترجل 9 (4187)، (تحفة الأشراف: 567)، مسند احمد (3/142، 249) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 5237
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) اخبرنا محمد بن معمر، قال: حدثنا حبان، قال: حدثنا همام، عن قتادة، عن انس، ان النبي صلى الله عليه وسلم:" كان يضرب شعره إلى منكبيه".
(مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" كَانَ يَضْرِبُ شَعْرُهُ إِلَى مَنْكِبَيْهِ".
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بال مونڈھوں تک رکھتے تھے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/اللباس 68 (5903، 5904)، (تحفة الأشراف: 1396)، مسند احمد (3/11818، 125، 245، 269) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.