كِتَاب الْمَنَاسِكِ کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل 40. باب مَا يَقْتُلُ الْمُحْرِمُ مِنَ الدَّوَابِّ باب: محرم کون کون سا جانور قتل کر سکتا ہے؟
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ محرم کون کون سا جانور قتل کر سکتا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ جانور ہیں جنہیں حل اور حرم دونوں جگہوں میں مارنے میں کوئی حرج نہیں: بچھو، چوہیا، چیل، کوا اور کاٹ کھانے والا کتا“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 9 (1199)، سنن النسائی/الحج 88 (2838)، سنن ابن ماجہ/المناسک 91 (3088)، (تحفة الأشراف: 6825)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/جزاء الصید 7 (1826)، وبدء الخلق 16 (3315)، موطا امام مالک/الحج 28(88، 89)، مسند احمد (2/8، 32، 37، 48، 50، 52، 54، 57، 65، 77)، سنن الدارمی/ المناسک 19 (1857) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”پانچ جانور ایسے ہیں جنہیں حرم میں بھی مارنا حلال ہے: سانپ، بچھو، کوا، چیل، چوہیا، اور کاٹ کھانے والا کتا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 12866) (حسن صحیح)»
قال الشيخ الألباني: حسن صحيح
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا: محرم کون کون سا جانور مار سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”سانپ، بچھو، چوہیا کو (مار سکتا ہے) اور کوے کو بھگا دے، اسے مارے نہیں، اور کاٹ کھانے والے کتے، چیل اور حملہ کرنے والے درندے کو (مار سکتا ہے)“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الحج 21 (838)، سنن ابن ماجہ/المناسک 91 (3089)، (تحفة الأشراف: 4133)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/104، 3/3، 32، 79) (ضعیف) وقولہ: ’’یرمي الغراب ولا یقتلہ‘‘ منکر (یزید ضعیف ہیں)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف وقوله يرمي الغربا ولا يقتله منكر
|