كِتَاب الْمَنَاسِكِ کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل 11. باب الطِّيبِ عِنْدَ الإِحْرَامِ باب: احرام کے وقت خوشبو لگانے کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب آپ احرام باندھتے تو احرام باندھنے سے پہلے اور احرام کھولنے کے بعد اس سے پہلے کہ آپ طواف کریں خوشبو لگایا کرتی تھی ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الغسل 12(267)، 14 (270)، والحج 18 (1539)، 143 (1754)، واللباس 73 (5922)، 74 (5923)، 79 (5928)، 81 (5930)، صحیح مسلم/الحج 7 (1189)، سنن النسائی/الحج 41 (2686)، سنن ابن ماجہ/المناسک 18 (2926)، موطا امام مالک/الحج 7 (17)، مسند احمد 6/98، 106، 130، 162، 181، 186، 192، سنن الدارمی/المناسک 10 (1844)، (تحفة الأشراف: 17518، 17518)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الحج 77 (917) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: حالت احرام میں کسی قسم کی خوشبو کا استعمال درست نہیں، لیکن اگر یہی خوشبو احرام باندھتے وقت لگائی جائے تو مستحب ہے، چاہے یہ خوشبو بدن یا کپڑے میں احرام کے بعد بھی باقی رہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ گویا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں مشک کی چمک دیکھ رہی ہوں اور آپ احرام باندھے ہوئے ہیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحج 7 (1190)، سنن النسائی/الحج 41 (2694)، (تحفة الأشراف: 15925)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/38، 186، 212، 191، 224، 228، 245) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|