كِتَاب الْمَنَاسِكِ کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل 75. باب يَبِيتُ بِمَكَّةَ لَيَالِيَ مِنًى باب: منیٰ کی راتوں کو مکہ میں گزارنے کا بیان۔
حریز یا ابوحریز بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے عبدالرحمٰن بن فروخ کو ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھتے ہوئے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ ہم لوگوں کا مال بیچتے ہیں تو کیا ہم میں سے کوئی منیٰ کی راتوں میں مکہ میں جا کر مال کے پاس رہے؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو رات اور دن دونوں منیٰ میں رہا کرتے تھے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6687) (ضعیف)» (اس کے راوی حریز، یا ابوحریز حجازی مجہول ہیں)
وضاحت: ۱؎: اس لئے مکہ میں رات گزارنی خلاف سنت اور ناجائز ہے، بعض علماء کے یہاں صرف شدید ضرورت کے وقت اس کی اجازت ہے۔ قال الشيخ الألباني: ضعيف
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عباس رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے حاجیوں کو پانی پلانے کی وجہ سے منیٰ کی راتوں کو مکہ میں گزارنے کی اجازت مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اجازت دے دی۔
تخریج الحدیث: «حدیث ابن نمیر أخرجہ صحیح البخاری/الحج 133 (1745)، صحیح مسلم/الحج 60 (1315)، سنن ابن ماجہ/المناسک 80 (3065)، مسند احمد (2/22)، وحدیث أبو أسامة أخرجہ: صحیح البخاری/ الحج 133 (1745 تعلیقاً)، صحیح مسلم/الحج 60 (1315)، سنن الدارمی/المناسک 91 (1986)، (تحفة الأشراف: 7824) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|