كِتَاب الْمَنَاسِكِ کتاب: اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل 12. باب التَّلْبِيدِ باب: سر کے بال کی تلبید (یعنی گوند وغیرہ سے جما لینے) کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو تلبیہ پڑھتے سنا اور آپ اپنے سر کی تلبید ۱؎ کئے ہوئے تھے۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 19 (1540)، واللباس 69 (5914)، صحیح مسلم/الحج 3 (1184)، سنن النسائی/المناسک 40 (2684)، سنن ابن ماجہ/المناسک 72 (3047)، (تحفة الأشراف: 6976)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/121، 131) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: ”تلبيد“: بالوں کو گوند وغیرہ سے جما لینے کو تلبید کہتے ہیں، تاکہ وہ گرد وغبار نیز بکھرنے سے محفوظ رہیں۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سر کے بال شہد سے جمائے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 8414) (ضعیف)» (ابن اسحاق مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے کی ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|