الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1748
1748. اردو حاشیہ: «عسل» عین اور سین غیر منقوط کے فتحہ کے ساتھ معروف معنی شہد ہے مگر ایک قسم کی گوندل کو بھی «عسل» کہاجاتا ہے۔لسان العرب میں ہے۔ «العرب تسمي صمغ العرقط عسلا لحلاوته» اہل عرب عرفط کی گوند کو بھی عسل کہتے ہیں کیونکہ اس میں مٹھاس ہوتی ہے۔ اگر یہ کلمہ غین منقوط کے کسرہ اور سین کے سکون کے ساتھ ہو تو اس کےمعنی ہیں۔ ہر وہ چیز جس سے انسان بالعموم غسل کرتا ہے۔شارحین اس سے مراد خطمی لیتے ہیں۔
سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث/صفحہ نمبر: 1748