وعن ابي هريرة قال: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم اتي برجل قد شرب الخمر فقال: «اضربوه» فمنا الضارب بيده والضارب بثوبه والضارب بنعله ثم قال: «بكتوه» فاقبلوا عليه يقولون: ما اتقيت الله ما خشيت الله وما استحييت من رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال بعض القوم: اخزاك الله. قال: لا تقولوا هكذا لا تعينوا عليه الشيطان ولكن قولوا: اللهم اغفر له اللهم ارحمه. رواه ابو داود وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِرَجُلٍ قَدْ شربَ الخمرَ فَقَالَ: «اضْرِبُوهُ» فَمِنَّا الضَّارِبُ بِيَدِهِ وَالضَّارِبُ بِثَوْبِهِ وَالضَّارِبُ بِنَعْلِهِ ثُمَّ قَالَ: «بَكِّتُوهُ» فَأَقْبَلُوا عَلَيْهِ يَقُولُونَ: مَا اتَّقَيْتَ اللَّهَ مَا خَشِيتَ اللَّهَ وَمَا اسْتَحْيَيْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ: أَخْزَاكَ اللَّهُ. قَالَ: لَا تَقُولُوا هَكَذَا لَا تُعِينُوا عَلَيْهِ الشَّيْطَانَ وَلَكِنْ قُولُوا: اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ اللَّهُمَّ ارْحَمْهُ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک آدمی لایا گیا جس نے شراب پی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے مارو۔ “ ہم میں سے کوئی اسے ہاتھ مار رہا تھا، کوئی اپنے کپڑے سے اور کوئی اپنے جوتے سے مار رہا تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے ملامت کرو۔ “ وہ اس کی طرف متوجہ ہو کر کہنے لگے: تو اللہ سے نہ ڈرا، تجھے اللہ کا خوف نہ آیا اور تجھے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حیا نہ آئی، اور کسی نے کہہ دیا: اللہ تمہیں رسوا کرے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس طرح نہ کہو، اور اس کے خلاف شیطان کی مدد نہ کرو۔ بلکہ تم کہو: اے اللہ! اسے بخش دے اور اس پر رحم فرما۔ “ صحیح، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه أبو داود (4477. 4478)»