كتاب الصيام عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: روزوں کے احکام و مسائل 6. باب مَا جَاءَ أَنَّ الشَّهْرَ يَكُونُ تِسْعًا وَعِشْرِينَ باب: مہینہ ۲۹ دن کا بھی ہوتا ہے۔
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تیس دن کے روزے رکھنے سے زیادہ ۲۹ دن کے روزے رکھے ہیں۔
اس باب میں عمر، ابوہریرہ، عائشہ، سعد بن ابی وقاص، ابن عباس، ابن عمر، انس، جابر، ام سلمہ اور ابوبکرہ رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ ۲۹ دن کا (بھی) ہوتا ہے“۔ تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الصوم 4 (2322)، (تحفة الأشراف: 9478)، مسند احمد (1/441) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1658)
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی بیویوں سے ایک ماہ کے لیے ایلاء کیا (یعنی اپنی بیویوں سے نہ ملنے کی قسم کھائی) پھر آپ نے اپنے بالاخانے میں ۲۹ دن قیام کیا (پھر آپ اپنی بیویوں کے پاس آئے) تو لوگوں نے کہا: اللہ کے رسول! آپ نے تو ایک مہینے کا ایلاء کیا تھا؟ آپ نے فرمایا: ”مہینہ ۲۹ دن کا (بھی) ہوتا ہے“۔
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 583) (صحیح) وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/الصلاة 18 (378)، والصوم 11 (1911)، والمظالم 25 (2469)، والنکاح 91 (5201)، والأیمان والنذور20 (6684)، سنن النسائی/الطلاق 32 (3486)، مسند احمد (3/200) من غیر ہذا الطریق عنہ»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|