كِتَاب الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاة مسجدوں اور نماز کی جگہ کے احکام The Book of Mosques and Places of Prayer 35. باب التَّغْلِيظِ فِي تَفْوِيتِ صَلاَةِ الْعَصْرِ: باب: عصر کی نماز کے فوت ہونے پر سختی کا بیان۔ Chapter: Stern warning against missing the `Asr prayer وحدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " الذي تفوته صلاة العصر، كانما وتر اهله وماله ".وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " الَّذِي تَفُوتُهُ صَلَاةُ الْعَصْرِ، كَأَنَّمَا وُتِرَ أَهْلَهُ وَمَالَهُ ". نافع نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کی نماز عصر رہ گئی تو گیا اس کے اہل وعیال اور اس کا مال تباہ وبرباد ہو گئے۔“ حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کی نماز عصر فوت ہو گئی تو گویا اس کا اہل و مال ہلاک ہوگیا۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابو بکر بن ابی شبیہ اور عمرو الناقد نے کہا: ہمیں سفیان نے زہر سے، انھوں نے سالم سے اور انھوں نے اپنے والد (ابن عمر رضی اللہ عنہ) سے حدیث بیان کی۔ عمرو نے کہا: (ابن عمر رضی اللہ عنہ) اس حدیث کی سند کو (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک) پہنچاتے تھے۔ ابو بکر نے کہا: (انھوں نے) اس حدیث کو مرفوعا بیان کیا۔ امام صاحب اپنے دو اور اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
عمرو بن حارث نے ابن شہاب سے، انھوں نے سالم بن عبداللہ سے اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کی عصر کی نماز رہ گئی تو گویا اس کے ہل وعیال اور اسکا مال بتاہ و برباد ہو گئے۔“ حضرت سالم بن عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ اپنے باپ سے روایت بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص کی عصر کی نماز فوت ہو گئی تو گویا وہ اپنے اہل و مال سے محروم ہوگیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ابوسامہ نے ہمیں حدیث سنائی، انھوں نے ہشام سے، انھوں نے محمد سے انھوں نے عبیدہ سے اور انھوں نےحضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احزاب کےدن فرمایا: ”اللہ تعالٰی ان (مشرکین) کی قبروں اور گھروں کو آگ سے بھر دے، جس طرح انھوں نے ہمیں درمیانی نماز (عصر) سے روکا اور (جنگ میں) مشغول کیے رکھا حتی کہ سورج غروب ہو گیا۔“ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احزاب کے دن فرمایا اللہ تعالیٰ ان کی قبروں اور گھروں کو آگ سے بھر دے، جس طرح انہوں نے ہمیں درمیانی نماز سے (جنگ میں) مشغول کر کے روکا، حتیٰ کہ سورج غروب ہو گیا۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
یحیی بن سعید نے اور معتمر بن سلیمان نے ہشام سے یہ حدیث (باقی ماندہ) اسی سند کے ساتھ روایت کی۔ امام صاحب دو اور اساتذہ سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|