كتاب الجنائز کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل 72. بَابُ: الصُّفُوفِ عَلَى الْجَنَازَةِ باب: جنازہ پر صف بندی کا بیان۔
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے بھائی نجاشی کی موت ہو گئی ہے، تو تم لوگ اٹھو اور ان کی نماز جنازہ پڑھو“، (پھر) آپ نے ہماری صف بندی کی جیسے جنازہ پر صف بندی کی جاتی ہے، اور ان کی نماز جنازہ پڑھی۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 53 (1317)، 54 (1320)، 64 (1334)، ومناقب الأنصار 38 (3877)، صحیح مسلم/الجنائز 22 (952)، (تحفة الأشراف: 2450)، مسند احمد 3/295، 319، 369، 400 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو نجاشی کی موت کی خبر اسی دن دی جس دن وہ مرے، پھر آپ لوگوں کو لے کر صلاۃ گاہ کی طرف نکلے، اور ان کی صف بندی کی، (پھر) آپ نے ان کی نماز (جنازہ) پڑھائی، اور چار تکبیریں کہیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 4 (1245)، 54 (1318)، 60 (1328)، 64 (1334)، والمناقب 38 (3880- 3881) صحیح مسلم/الجنائز 22 (951)، سنن ابی داود/الجنائز 62 (3204)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/الجنائز 37 (1022)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 33 (1534)، (تحفة الأشراف: 13232)، موطا امام مالک/الجنائز 5 (14)، مسند احمد 2/281، 289، 438، 439، ویأتی عند المؤلف برقم: 1982 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ میں اپنے صحابہ کو نجاشی کی موت کی خبر دی، تو انہوں نے آپ کے پیچھے صف بندی کی، آپ نے ان کی نماز (جنازہ) پڑھائی، اور چار تکبیریں کہیں۔ ابوعبدالرحمٰن (نسائی) کہتے ہیں: ابن مسیب کا نام جیسا میں سننا چاہتا تھا نہیں سن سکا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 54 (1318)، سنن الترمذی/الجنائز 37 (1022)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 33 (1534)، (تحفة الأشراف: 13267، 15290) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے بھائی (نجاشی) مر گئے ہیں تو تم لوگ اٹھو، اور ان کی نماز جنازہ پڑھو“ تو ہم نے ان پر دو صفیں باندھیں۔
تخریج الحدیث: «انظر صحیح مسلم/الجنائز 22 (952)، (تحفة الأشراف: 2670)، مسند احمد 3/355 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ جس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کی نماز (جنازہ) پڑھی تھی میں دوسری صف میں تھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 54 (1320) تعلیقاً، (تحفة الأشراف: 2774) (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
عمران بن حصین رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: ”تمہارے بھائی نجاشی انتقال کر گئے ہیں تو تم اٹھو اور ان کی نماز جنازہ پڑھو“، تو ہم کھڑے ہوئے (اور) ہم نے ان پر اسی طرح صف بندی کی جس طرح میت پر کی جاتی ہے، اور ہم نے ان کی نماز (جنازہ) اسی طرح پڑھی جس طرح میت کی پڑھی جاتی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر سنن الترمذی/الجنائز 48 (1039)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 33 (1535)، (تحفة الأشراف: 10889)، مسند احمد 4/439، 441 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|