كتاب الجنائز کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل 83. بَابُ: أَيْنَ يُدْفَنُ الشَّهِيدُ باب: شہید کہاں دفن کیا جائے؟
عبیداللہ بن معیہ نامی ایک شخص کہتے ہیں کہ غزوہ طائف کے دن دو مسلمان مارے گئے، تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اٹھا کر لائے گئے، تو آپ نے انہیں (اسی جگہ) دفنانے کا حکم دیا جہاں وہ مارے گئے تھے۔ اس حدیث کے راوی ابن معیہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں پیدا ہوئے تھے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 9741) (ضعیف الإسناد) (ابن معیّة تابعی ہیں اس لیے یہ روایت مرسل ہے)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف الإسناد
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احد کے مقتولین کے بارے حکم دیا کہ انہیں ان کے پچھاڑے جانے کی جگ ہوں پر لوٹا دیا جائے، حالانکہ وہ مدینہ لے آئے گئے تھے۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الجنائز 42 (3165)، سنن الترمذی/الجھاد 37 (1717)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 28 (1516)، (تحفة الأشراف: 3117)، مسند احمد 3/297، 303، 308، 397، سنن الدارمی/المقدمة 7 (46) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مقتولین کو ان کے گرنے کی جگ ہوں میں دفن کرو“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی وہ مارے گئے ہیں اور جس جگہ ان کی لاش گری تھی وہیں دفن کرو۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|