كتاب الجنائز کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل 25. بَابُ: مَنْ يُتَوَفَّى لَهُ ثَلاَثَةٌ باب: جس کی تین اولاد مر جائیں اس کے ثواب کا بیان۔
انس رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان کے بھی تین نابالغ بچے مر جائیں، تو اللہ تعالیٰ اسے ان پر اپنی رحمت کے فضل سے جنت میں داخل کرے گا“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 6 (1248)، 91 (1381)، سنن ابن ماجہ/الجنائز 57 (1605)، (تحفة الأشراف: 1036)، مسند احمد 3/152 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
صعصعہ بن معاویہ کہتے ہیں کہ میں ابوذر رضی اللہ عنہ سے ملا تو میں نے کہا: مجھ سے حدیث بیان کیجئے تو انہوں کہا: اچھا سنو، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ”جس مسلمان ماں باپ کی بھی تین نابالغ اولاد مر جائیں تو اللہ تعالیٰ ان کو ان پر اپنی رحمت کے فضل سے بخش دیتا ہے“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 11923)، مسند احمد 5/151، 153، 159، 164، سنن الدارمی/الجہاد 13 (2447) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمانوں میں سے جس شخص کے بھی تین بچے مر جائیں، تو اسے جہنم کی آگ صرف قسم ۱؎ پوری کرنے ہی کے لیے چھوئے گی“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 6 (1251)، والأیمان والنذور 9 (6656)، صحیح مسلم/البر والصلة 47 (2632)، سنن الترمذی/الجنائز 64 (1060)، وقد أخرجہ: سنن ابن ماجہ/الجنائز 57 (1603)، (تحفة الأشراف: 13234)، موطا امام مالک/الجنائز 13 (38)، مسند احمد 2/473 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: وہ قسم یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے: «وإن منكم إلا واردها» (مريم: 71) یعنی تم میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جسے جہنم پر سے نہ آنا پڑے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس مسلمان ماں باپ کے تین نابالغ بچے مر جائیں، تو اللہ تعالیٰ ان کو ان پر اپنی رحمت کے فضل سے جنت میں داخل کرے گا“، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: ”ان سے کہا جائے گا: جنت میں داخل ہو جاؤ، تو وہ کہیں گے (ہم نہیں داخل ہو سکتے) جب تک کہ ہمارے والدین داخل نہ ہو جائیں، (پھر) کہا جائے گا: (جاؤ) اپنے والدین کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 14489)، مسند احمد 2/510 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|