كتاب الجنائز کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل 35. بَابُ: الْكَافُورِ فِي غَسْلِ الْمَيِّتِ باب: میت کے غسل کے پانی میں کافور ملانے کا بیان۔
ام عطیہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے، ہم آپ کی بیٹی کو غسل دے رہے تھے، آپ نے فرمایا: ”انہیں پانی اور بیر (کے پتوں) سے تین بار، یا پانچ بار، غسل دو“، یا اس سے زیادہ، اور آخری بار کچھ کافور یا کافور کی مقدار ملا لو (اور) جب تم فارغ ہو جاؤ تو مجھے آگاہ کرو“، تو جب ہم فارغ ہوئے تو آپ کو خبر کی، آپ نے ہماری طرف اپنا تہبند پھینکا اور فرمایا: ”اسے (اس کے جسم سے) لپیٹ دو“، راوی کہتے ہیں یا حفصہ بنت سیرین کہتی ہیں: اسے تین، پانچ، یا سات بار غسل دو، راوی کہتے ہیں: ام عطیہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: ہم نے ان کی تین چوٹیاں کیں۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1882 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی ام عطیہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے ان کے سر کی تین چوٹیاں کیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجنائز 15 (939)، سنن ابی داود/الجنائز 33 (3143)، (تحفة الأشراف: 18133)، مسند احمد 6/407 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اس سند سے بھی ام عطیہ رضی الله عنہا سے مروی ہے کہ ہم نے ان کے سر کی تین چوٹیاں کیں۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1884 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|