كتاب الجنائز کتاب: جنازہ کے احکام و مسائل 21. بَابُ: شَقِّ الْجُيُوبِ باب: گریبان پھاڑنا منع ہے۔
عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ شخص ہم میں سے نہیں جو گال پیٹے، گریبان پھاڑے، اور جاہلیت کی پکار پکارے“۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1863 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ ان پر غشی طاری ہوئی، تو ان کی ام ولد رو پڑی، جب (کچھ) افاقہ ہوا تو انہوں نے اس سے کہا: کیا تجھے وہ بات نہیں پہنچی ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمائی ہے؟ تو ہم نے اس سے پوچھا (آپ نے کیا فرمایا تھا؟) تو اس نے کہا: آپ نے فرمایا: ”وہ شخص ہم میں سے نہیں جو گال پیٹے، سر منڈائے، اور کپڑے پھاڑے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/الجنائز 29 (3130)، (تحفة الأشراف: 18334)، مسند احمد 4/396، 404، 405 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ شخص ہم میں سے نہیں جو سر منڈائے، واویلا کرے اور کپڑے پھاڑے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الإیمان 44 (104)، (تحفة الأشراف: 9153)، مسند احمد 4/396، 404 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قرثع کہتے ہیں کہ جب ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی بیماری بڑھ گئی تو ان کی بیوی چیخ مار کر رونے لگی، تو انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو فرمایا ہے کیا تجھے معلوم نہیں؟ اس نے کہا: کیوں، نہیں ضرور معلوم ہے، پھر وہ خاموش ہو گئی، تو اس سے اس کے بعد پوچھا گیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا ہے؟ اس نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (ہر اس شخص پر) لعنت فرمائی ہے جو سر منڈوائے، یا واویلا کرے، یا گریبان پھاڑے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 1866 (صحیح الإسناد)»
قال الشيخ الألباني: صحيح الإسناد
|