كتاب التجارات کتاب: تجارت کے احکام و مسائل 13. بَابُ: لاَ يَبِيعُ الرَّجُلُ عَلَى بَيْعِ أَخِيهِ وَلاَ يَسُومُ عَلَى سَوْمِهِ باب: نہ اپنے بھائی کے سودے پر سودا لگائے اور نہ اس کے دام پر دام لگائے۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کوئی کسی کے سودے پر سودہ نہ کرے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/النکاح 45 (5142)، صحیح مسلم/النکاح 6 (1412)، البیوع 8 (1412)، سنن ابی داود/النکاح 18 (2081)، سنن النسائی/النکاح 20 (3240)، البیوع 18 (4508)، (تحفة الأشراف: 8329)، وقد أخرجہ: سنن الترمذی/البیوع 57 (1134)، موطا امام مالک/البیوع 45 (95)، مسند احمد (2/ 122، 124، 126، 130، 142، 153)، سنن الدارمی/البیوع 33 (2609) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی شخص اپنے بھائی کے سودے پر سودہ نہ کرے، اور نہ اپنے بھائی کے دام پر دام لگائے“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 58 (2140)، الشروط 8 (2723)، النکاح 45 (5142)، صحیح مسلم/النکاح 6 (1412)، سنن ابی داود/النکاح 18 (2080)، سنن الترمذی/النکاح 38 (1134)، سنن النسائی/النکاح 20 (3241)، (تحفة الأشراف: 13123)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/البیوع 45 (96)، مسند احمد (20/238، 273، 318، 394، 411، 427)، سنن الدارمی/النکاح 7 (2221) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|