كتاب التجارات کتاب: تجارت کے احکام و مسائل 38. بَابُ: بَيْعِ الْمُجَازَفَةِ باب: بغیر ناپ تول کے اندازے سے بیچنے کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ہم لوگ سواروں سے گیہوں (غلہ) کا ڈھیر بغیر ناپے تولے اندازے سے خریدتے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس کے بیچنے سے اس وقت تک منع کیا جب تک کہ ہم اسے اس کی جگہ سے منتقل نہ کر دیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/البیوع 8 (1527)، (تحفة الأشراف: 7958)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/ البیوع 54 (2131)، 56 (2137)، 72 (2166)، سنن ابی داود/البیوع 67 (3493)، سنن النسائی/البیوع 55 (4609)، موطا امام مالک/البیوع 19 (42) مسند احمد (2/7، 15، 21، 40، 53، 142، 150، 157)، سنن الدارمی/البیوع 25 (2601) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں بازار میں کھجور بیچتا تھا، تو میں (خریدار سے) کہتا: میں نے اپنے اس ٹوکرے میں اتنا ناپ رکھا ہے، چنانچہ اسی حساب سے میں کھجور کے ٹوکرے دے دیتا، اور جو زائد ہوتا نکال لیا کرتا تھا، پھر مجھے اس میں کچھ شبہ معلوم ہوا، تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم کہو کہ اس میں اتنے صاع ہیں تو اس کو خریدنے والے کے سامنے ناپ دیا کرو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 9807، ومصباح الزجاجة: 783)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/62، 75) صحیح) (ملاحظہ ہو: الإرواء: 1331)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|