كتاب التجارات کتاب: تجارت کے احکام و مسائل 51. بَابُ: اقْتِضَاءِ الذَّهَبِ مِنَ الْوَرِقِ وَالْوَرِقِ مِنَ الذَّهَبِ باب: چاندی کے بدلے سونا اور سونے کے بدلے چاندی لینے کا بیان۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں اونٹ بیچا کرتا تھا، تو میں چاندی (جو قیمت میں ٹھہرتی) کے بدلے سونا لے لیتا، اور سونا (جو قیمت میں ٹھہرتا) کے بدلے چاندی لے لیتا، اور دینار درہم کے بدلے، اور درہم دینار کے بدلے لے لیتا تھا، پھر میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس سلسلے میں پوچھا کہ ایسا کرنا کیسا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم دونوں میں سے ایک لے لو اور دوسرا دیدے تو اپنے ساتھی سے اس وقت تک جدا نہ ہو جب تک کہ حساب صاف نہ ہو جائے“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/البیوع 14 (3354، 3355)، سنن الترمذی/البیوع 24 (1242)، سنن النسائی/البیوع 48 (4586)، (تحفة الأشراف: 7053)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/33، 59، 89، 101، 139، 154)، سنن الدارمی/البیوع 43 (2623) (ضعیف)» (سماک بن حرب کے حفظ میں آخری عمر میں تبدیلی واقع ہو گئی تھی، اور کبھی رایوں کی تلقین قبول کر لیتے تھے اس لئے ضعیف ہیں، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 132)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
اس سند سے بھی ابن عمر رضی اللہ عنہما سے اسی طرح مرفوعاً مروی ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (ضعیف)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف
|