(مرفوع) حدثنا سهل بن ابي سهل ، حدثنا سفيان ، عن الزهري ، عن ابي عبيد ، قال: شهدت العيد مع عمر بن الخطاب فبدا بالصلاة قبل الخطبة، فقال:" إن رسول الله صلى الله عليه وسلم نهى عن صيام هذين اليومين يوم الفطر، ويوم الاضحى، اما يوم الفطر فيوم فطركم من صيامكم، ويوم الاضحى تاكلون فيه من لحم نسككم". (مرفوع) حَدَّثَنَا سَهْلُ بْنُ أَبِي سَهْلٍ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنِ الزُّهْرِيِّ ، عَنْ أَبِي عُبَيْدٍ ، قَالَ: شَهِدْتُ الْعِيدَ مَعَ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ، فَقَالَ:" إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ صِيَامِ هَذَيْنِ الْيَوْمَيْنِ يَوْمِ الْفِطْرِ، وَيَوْمِ الْأَضْحَى، أَمَّا يَوْمُ الْفِطْرِ فَيَوْمُ فِطْرِكُمْ مِنْ صِيَامِكُمْ، وَيَوْمُ الْأَضْحَى تَأْكُلُونَ فِيهِ مِنْ لَحْمِ نُسُكِكُمْ".
ابوعبید (سعد بن عبید الزہری) کہتے ہیں کہ میں عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے ساتھ عید میں حاضر ہوا تو انہوں نے خطبہ سے پہلے نماز عید شروع کی اور کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دو دنوں میں روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے ایک تو عید الفطر، دوسرے عید الاضحی، رہا عید الفطر کا دن تو وہ تمہارے روزے سے افطار کا دن ہے، اور رہا عید الاضحی کا دن تو اس میں تم اپنی قربانیوں کا گوشت کھاتے ہو۔
It was narrated that Abu ‘Ubaid said:
“I was present for ‘Eid with ‘Umar bin Khattab. He started with the prayer before the sermon, and said: ‘The Messenger of Allah (ﷺ) forbade fasting on these two days, the Day of Fitr and the Day of Adha. As for the Day of Fitr, it is the day when you break your fast, and on the Day of Adha you eat the meat of your sacrifices.’”