(مرفوع) حدثنا ابو بكر محمد بن خلاد الباهلي، حدثنا يحيى، عن ابن جريج، حدثني حريز، او ابو حريز الشك من يحيى، انه سمع عبد الرحمن بن فروخ يسال ابن عمر، قال:" إنا نتبايع باموال الناس فياتي احدنا مكة فيبيت على المال؟ فقال: اما رسول الله صلى الله عليه وسلم فبات بمنى وظل". (مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ خَلَّادٍ الْبَاهِلِيُّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، حَدَّثَنِي حَرِيزٌ، أَوْ أَبُو حَرِيزٍ الشَّكّ مِنْ يَحْيَى، أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ فَرُّوخٍ يَسْأَلُ ابْنَ عُمَرَ، قَالَ:" إِنَّا نَتَبَايَعُ بِأَمْوَالِ النَّاسِ فَيَأْتِي أَحَدُنَا مَكَّةَ فَيَبِيتُ عَلَى الْمَالِ؟ فَقَالَ: أَمَّا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَاتَ بِمِنًى وَظَلَّ".
حریز یا ابوحریز بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے عبدالرحمٰن بن فروخ کو ابن عمر رضی اللہ عنہما سے پوچھتے ہوئے سنا، وہ کہہ رہے تھے کہ ہم لوگوں کا مال بیچتے ہیں تو کیا ہم میں سے کوئی منیٰ کی راتوں میں مکہ میں جا کر مال کے پاس رہے؟ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو رات اور دن دونوں منیٰ میں رہا کرتے تھے ۱؎۔
وضاحت: ۱؎: اس لئے مکہ میں رات گزارنی خلاف سنت اور ناجائز ہے، بعض علماء کے یہاں صرف شدید ضرورت کے وقت اس کی اجازت ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 6687) (ضعیف)» (اس کے راوی حریز، یا ابوحریز حجازی مجہول ہیں)
Ibn Jurayj asked Ibn Umar: We sell the property of the people; so one of us goes to Makkah and passes the night there with the property (during the stay at Mina). He said: The Messenger of Allah ﷺ used to pass night and day at Mina.
USC-MSA web (English) Reference: Book 10 , Number 1953
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف حريز أو أبو حريز: مجهول (تق: 1185) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 75