من كتاب الوصايا وصیت کے مسائل 30. باب الرَّجُلِ يُوصِي لِفُلاَنٍ فَإِذَا مَاتَ فَلِفُلانٍ: کوئی آدمی اس طرح وصیت کرے کہ یہ فلاں کے لئے ہے وہ مر جائے تو فلاں کے لئے
حسن اور سعید بن المسيب رحمہما اللہ نے کہا: کوئی آدمی یہ کہے کہ میری تلوار فلاں آدمی کے لئے ہے اور اگر وہ مر جائے تو فلاں کے لئے، اگر وہ بھی مر جائے تو میری طرف لوٹ آئے گی، دونوں نے کہا: وہ پہلے آدمی کے لئے ہو گی، اور حمید بن عبدالرحمٰن نے کہا: جس طرح وصیت کی ہے ویسے ہی جاری ہو گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3308]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10807، 10808، 10809] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
ہشام بن عروة نے بیان کیا کہ عروہ نے کہا: کوئی آدمی کسی آدمی کو عطیہ دے اور کہے کہ یہ تمہارے لئے ہے، تم فوت ہو گئے تو فلاں کے لئے، اور فلاں آدمی بھی فوت ہو گیا تو فلاں کے لئے ہے، اور وہ بھی مر گیا تو میری طرف لوٹ آئے گا۔ عروہ نے کہا: جیسے کہا ہے وصیت نافذ ہو گی چاہے سو آدمی کیوں نہ ہوں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3309]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10810] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|