سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
26. باب الرَّجُلِ يُوصِي بِمِثْلِ نَصِيبِ بَعْضِ الْوَرَثَةِ:
کوئی آدمی اس طرح وصیت کرے کہ فلاں کو فلاں کی طرح حصہ دیا جائے
حدیث نمبر: 3283
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا عبيد الله، عن إسرائيل، عن منصور، عن إبراهيم، قال: "إذا اوصى الرجل لآخر بمثل نصيب ابنه، فلا يتم له مثل نصيبه، حتى ينقص منه".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "إِذَا أَوْصَى الرَّجُلُ لِآخَرَ بِمِثْلِ نَصِيبِ ابْنِهِ، فَلَا يَتِمُّ لَهُ مِثْلُ نَصِيبِهِ، حَتَّى يَنْقُصَ مِنْهُ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: جب کوئی آدمی کسی کے لئے وصیت کرے کہ اس کے بیٹے کے مثل اس کو حصہ دیا جائے تو اس کا حصہ پورا ہو گا ہی نہیں جب تک کہ بیٹے کے حصے میں سے کمی نہ ہو گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3294]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10844]

وضاحت:
(تشریح حدیث 3282)
یعنی جب بیٹے کے مانند اس شخص کو حصہ دیا جائے گا تو یقیناً بیٹے کے حصے میں کمی آئے گی، اسی لئے لوگ اس طرح کی وصیت کو ناپسند کرتے تھے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3284
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن سلمة، عن داود بن ابي هند، عن الشعبي:"في رجل كان له ثلاثة بنين، فاوصى لرجل مثل نصيب احدهم لو كانوا اربعة، قال الشعبي: يعطى الخمس".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدٍ، عَنْ الشَّعْبِيِّ:"فِي رَجُلٍ كَانَ لَهُ ثَلَاثَةُ بَنِينَ، فَأَوْصَى لِرَجُلٍ مِثْلَ نَصِيبِ أَحَدِهِمْ لَوْ كَانُوا أَرْبَعَةً، قَالَ الشَّعْبِيُّ: يُعْطَى الْخُمُسَ".
امام شعبی رحمہ اللہ سے مروی ہے: کوئی آدمی جس کے تین بیٹے ہوں اور وہ کسی آدمی کے لئے ان میں سے کسی ایک کے حصے کے برابر کی وصیت کرے جیسے اس کے چار بیٹے ہوں، شعبی رحمہ اللہ نے کہا: اس کو پانچواں حصہ دیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى الشعبي، [مكتبه الشامله نمبر: 3295]»
اس اثر کی سند شعبی رحمہ اللہ تک صحیح ہے، لیکن کہیں اور یہ روایت نہیں مل سکی۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الشعبي
حدیث نمبر: 3285
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا محمد بن عيسى، حدثنا يزيد بن زريع، حدثنا داود بن ابي هند، قال:"سالنا عامرا عن رجل ترك ابنين، واوصى بمثل نصيب احدهم لو كانوا ثلاثة، قال: اوصى بالربع".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ أَبِي هِنْدٍ، قَالَ:"سَأَلْنَا عَامِرًا عَنْ رَجُلٍ تَرَكَ ابْنَيْنِ، وَأَوْصَى بِمِثْلِ نَصِيبِ أَحَدِهِمْ لَوْ كَانُوا ثَلَاثَةً، قَالَ: أَوْصَى بِالرُّبُعِ".
داؤد بن ابی ہند نے کہا: ہم نے عامر (شعبی رحمہ اللہ) سے پوچھا: ایک آدمی نے دو بیٹے چھوڑے اور وصیت کی کہ ان میں سے کسی ایک کے نصیب کے برابر فلاں کو حصہ دیا جائے جب کہ وہ تین ہوں؟ شعبی رحمہ اللہ نے کہا: میں اس کو چوتھائی حصہ دینے کی وصیت کرتا ہوں۔ بعض نسخ میں ہے «أوصي بالربع» اور بعض میں «افتي بالربع» ‏‏‏‏ ہے، یعنی انہوں نے ربع کا فتویٰ دیا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3296]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10838]، [ابن منصور 349]

وضاحت:
(تشریح احادیث 3283 سے 3285)
یعنی تین بھائیوں کے حصہ میں جتنا مال آئے اس میں سے چوتھا حصہ اس کو دیا جائے۔
(والله اعلم)

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3286
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا ابو النعمان، حدثنا ابو عوانة، عن مغيرة، عن إبراهيم، قال:"في رجل اوصى بمثل نصيب بعض الورثة، قال: لا يجوز، وإن كان اقل من الثلث"، قال ابو محمد: هو حسن.(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ مُغِيرَةَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ:"فِي رَجُلٍ أَوْصَى بِمِثْلِ نَصِيبِ بَعْضِ الْوَرَثَةِ، قَالَ: لَا يَجُوزُ، وَإِنْ كَانَ أَقَلَّ مِنْ الثُّلُثِ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: هُوَ حَسَنٌ.
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: کوئی آدمی (کسی کے لئے) اپنے کسی وارث کے حصے کے برابر کی وصیت کرے تو، انہوں نے کہا: ایسی (مبہم) وصیت چاہے ایک تہائی سے کم ہی کیوں نہ ہو، جائز نہیں۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: یہ قول اچھا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3297]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10844]، [ابن منصور 348]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.