سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
18. باب مَا يُبْدَأُ بِهِ مِنَ الْوَصَايَا:
وصیت کی تنفیذ میں ابتداء کس وصیت سے کریں
حدیث نمبر: 3259
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا المعلى بن اسد، حدثنا وهيب، عن يونس، عن الحسن:"في الرجل يوصي باشياء ومنها العتق، فيجاوز الثلث، قال: يبدا بالعتق".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الْحَسَنِ:"فِي الرَّجُلِ يُوصِي بِأَشْيَاءَ وَمِنْهَا الْعِتْقُ، فَيُجَاوِزُ الثُّلُثَ، قَالَ: يُبْدَأُ بِالْعِتْقِ".
حسن رحمہ اللہ سے مروی ہے: آدمی مختلف وصیتیں کرے جن میں سے غلام کو آزاد کرنا بھی ہو، اور وہ وصیت ثلث سے متجاوز ہو تو پہلے غلام آزاد کیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3270]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10927]، [ابن منصور 405]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3260
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا المعلى بن اسد، حدثنا وهيب، عن ايوب، عن محمد، قال: بالحصص.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا الْمُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، قَالَ: بِالْحِصَصِ.
محمد (ابن سیرین رحمہ اللہ) سے مروی ہے پہلےحصوں کی تقسیم ہو گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3271]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10928]، [ابن منصور 403]، [البيهقي 277/6]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3261
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا الحسن بن بشر، حدثنا المعافى، عن عثمان بن الاسود، عن عطاء، قال: "من اوصى او اعتق، فكان في وصيته عول، دخل العول على اهل العتاقة، واهل الوصية". قال عطاء: إن اهل المدينة غلبونا، يبدءون بالعتاقة قبل.(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ بِشْرٍ، حَدَّثَنَا الْمُعَافَى، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ عَطَاءٍ، قَالَ: "مَنْ أَوْصَى أَوْ أَعْتَقَ، فَكَانَ فِي وَصِيَّتِهِ عَوْلٌ، دَخَلَ الْعَوْلُ عَلَى أَهْلِ الْعَتَاقَةِ، وَأَهْلِ الْوَصِيَّةِ". قَالَ عَطَاءٌ: إِنَّ أَهْلَ الْمَدِينَةِ غَلَبُونَا، يَبْدَءُونَ بِالْعَتَاقَةِ قَبْلُ.
عطاء سے مروی ہے کوئی آدمی وصیت کرے اور (غلام) آزاد کرے اور اس کی وصیت میں عول ہو (یعنی حصص زیادہ ہوں) تو یہ عول آزادی اور وصیت والے سب لوگوں پر ہو گا۔ عطاء نے کہا: اہل مدینہ اس مسئلہ میں ہم پر غالب آ گئے، وہ آزادی سے ابتداء کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3272]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ معافیٰ: ابن عمران، اور عطاء: ابن ابی رباح ہیں۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10934]، [عبدالرزاق 16748]، [البيهقي 277/6]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3262
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا ابو النعمان، حدثنا حماد بن زيد، قال: قال عمرو بن دينار "في الذي يوصي بعتق، وغيره فيزيد على الثلث، قال: بالحصص".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: قَالَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ "فِي الَّذِي يُوصِي بِعِتْقٍ، وَغَيْرِهِ فَيَزِيدُ عَلَى الثُّلُثِ، قَالَ: بِالْحِصَصِ".
عمرو بن دینار نے کہا: جو آدمی آزاد کرنے کی اور دیگر کوئی اور وصیت کرے جو ثلث سے زیادہ ہو تو (ثلث میں سے ہی) حصص تقسیم ہوں گے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3273]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [عبدالرزاق 16748]۔ ابوالنعمان: محمد بن الفضل ہیں۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3263
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا سليمان بن حرب، حدثنا حماد بن زيد، عن كثير بن شنظير، عن الحسن:"في رجل اوصى باكثر من الثلث وفيه عتق؟ قال: يبدا بالعتق".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ شِنْظِيرٍ، عَنْ الْحَسَنِ:"فِي رَجُلٍ أَوْصَى بِأَكْثَرَ مِنْ الثُّلُثِ وَفِيهِ عِتْقٌ؟ قَالَ: يُبْدَأُ بِالْعِتْقِ".
حسن رحمہ اللہ نے کہا: جو آدمی تہائی مال سے زیادہ کی وصیت کرے جس میں برده (غلام) کی آزادی بھی ہو، انہوں نے کہا: آزادی مقدم ہو گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3274]»
اس اثر کی سند صحیح ہے، اور تخریج اوپر (3261) میں گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3264
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا عبيد الله، عن إسرائيل، عن منصور، عن إبراهيم، قال: "يبدا بالعتاقة قبل الوصية".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: "يُبْدَأُ بِالْعَتَاقَةِ قَبْلَ الْوَصِيَّةِ".
ابراہیم رحمہ اللہ نے کہا: آزاد کرنے کو وصیت پر مقدم رکھاجائے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3275]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10931]، [ابن منصور 397، 402]، [البيهقي 277/6]

وضاحت:
(تشریح احادیث 3258 سے 3264)
ان تمام آثار سے ثابت ہوا کہ مختلف وصایا میں عتاق (آزادی) سب پر مقدم ہوگی، اس سے اسلام میں غلام آزاد کرنے کی زبردست ترغیب ہے، اور اس کا بہت بڑا اجر و ثواب ہے۔
افریقہ میں اس وقت بھی غلامی کا دور ہے اور وہاں غلاموں کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.