جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں जिहाद और जंग के बारे में جہاد میں زادراہ ہمراہ لے جانا (درست ہے) اور اللہ تعالیٰ کا (سورۃ البقرہ میں یہ) فرمانا ”اور راستے کا خرچ اپنے ساتھ لے لیا کرو بیشک عمدہ راہ خرچ تقویٰ ہے“۔
سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دسترخوان تیار کیا، جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کی طرف ہجرت کا ارادہ کیا۔ وہ کہتی ہیں کہ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دسترخوان اور پانی کے ظرف کے لیے کوئی ایسی چیز نہ ملی جس سے میں ان دونوں چیزوں کو باندھ دیتی تو میں نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اللہ کی قسم! مجھے سوا اپنے کمربند کے اور کوئی چیز نہیں ملتی جس سے میں اس کو باندھ دوں۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا تم اپنے کمربند کے دو حصے کر ڈالو، ایک سے پانی کے ظرف کو اور دوسرے سے دسترخوان کو باندھ دو۔ چنانچہ میں نے ایسا ہی کیا اسی وجہ سے میرا نام ذات النطاقین رکھا گیا۔
|