جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں जिहाद और जंग के बारे में مشرکوں (اور کافروں) کے لیے بددعا کرنا، اللہ ان کو شکست دے اور ان پر زلزلہ برپا کر دے۔
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ خندق کے دن مشرکوں کے لیے یہ بددعا کی تھی: ”اے اللہ! کتاب کے نازل کرنے والے! حساب کے جلد لینے والے! اے اللہ! ان جماعتوں کو شکست دے، ان کے قدم اکھیڑ دے، ان کو بھگا دے (اے اللہ! ان کو بھگا دے اور ان کو ہلاک کر دے، بھگا دے، ڈگمگا دے)۔“
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ یہودی (ایک روز) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ ”تم پر موت آئے“ تو میں نے ان پر لعنت کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہیں کیا ہو گیا ہے؟“ میں نے عرض کی کہ کیا آپ نے نہیں سنا جو ان لوگوں نے کہا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے نہیں سنا جو میں نے کہ دیا کہ وعلیکم (یعنی جو کچھ تم نے کہا ہے وہ تمہی پر ہو)۔“
|