جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں जिहाद और जंग के बारे में جس نے لڑائی میں کمزور (یعنی غریب) لوگوں اور نیکوں کے ذریعہ سے مدد چاہی۔
فاتح ایران سیدنا سعد بن وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کا خیال تھا کہ انہیں دوسرے بہت سے صحابہ پر (اپنی مالداری اور بہادری کی وجہ سے) فضیلت حاصل ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم کو تمہارے کمزور لوگوں کی وجہ سے مدد دی جاتی ہے اور رزق دیا جاتا ہے“۔
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک دور ایسا آئے گا کہ لوگ جہاد کریں گے تو یہ کہا جائے گا کہ کیا تم میں کوئی شخص ایسا ہے کہ جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت اٹھائی ہو؟ جواب دیا جائے گا کہ بالکل ہے۔ (ان کے ذریعے دعا مانگی جائے گی) اور اس کی فتح ہو جائے گی۔ پھر ایک دور ایسا آئے گا کہ لوگ کہیں گے کہ کیا تم میں کوئی ایسا ہے۔ جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی صحبت اٹھائی ہو؟ جواب دیا جائے گا کہ بالکل ہے۔ (پس اس کے ذریعہ سے دعا مانگی جائے گی اور) فتح ہو جائے گی۔ پھر ایک دور ایسا آئے گا کہ کہا جائے گا کیا تم میں کوئی شخص ایسا ہے۔ جس نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اصحاب کی صحبت اٹھانے والے کی صحبت اٹھائی ہو؟ جواب دیا جائے گا کہ بالکل ہے۔ پس (اس کے ذریعہ سے دعا مانگی جائے گی اور) فتح ہو جائے گی۔“
|