Note: Copy Text and Paste to word file

مختصر صحيح بخاري
جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں
جہاد میں زادراہ ہمراہ لے جانا (درست ہے) اور اللہ تعالیٰ کا (سورۃ البقرہ میں یہ) فرمانا ”اور راستے کا خرچ اپنے ساتھ لے لیا کرو بیشک عمدہ راہ خرچ تقویٰ ہے“۔
حدیث نمبر: 1280
سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے گھر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دسترخوان تیار کیا، جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کی طرف ہجرت کا ارادہ کیا۔ وہ کہتی ہیں کہ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دسترخوان اور پانی کے ظرف کے لیے کوئی ایسی چیز نہ ملی جس سے میں ان دونوں چیزوں کو باندھ دیتی تو میں نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ اللہ کی قسم! مجھے سوا اپنے کمربند کے اور کوئی چیز نہیں ملتی جس سے میں اس کو باندھ دوں۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا تم اپنے کمربند کے دو حصے کر ڈالو، ایک سے پانی کے ظرف کو اور دوسرے سے دسترخوان کو باندھ دو۔ چنانچہ میں نے ایسا ہی کیا اسی وجہ سے میرا نام ذات النطاقین رکھا گیا۔