جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں जिहाद और जंग के बारे में ڈھال (کا بیان) اور جو شخص اپنے ساتھی کی ڈھال استعمال کرے۔
امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ بنی نضیر کے اموال اس قسم میں تھے جو اللہ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بغیر جنگ کے دلا دیے تھے۔ مسلمانوں نے اس پر گھوڑے اور سوار نہ دوڑائے تھے یعنی جنگ کی نوبت نہ آئی تھی۔ پس وہ مال خاص کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لے لیا اور اس میں سے ایک سال کا خرچ اپنے گھر والوں کو دے دیتے تھے، سال کے بعد جو باقی رہتا تھا اس کو ہتھیار میں اور گھوڑوں میں اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے لیے خرچ کرتے تھے۔
امیرالمؤمنین علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے سوا کسی اور شخص کے لیے اپنے ماں باپ کے فدا ہونے کو کہتے ہوں (غزوہ احد میں) میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”تیر چلاؤ سعد! تم پر میرے ماں باپ فدا ہو جائیں۔“
|