امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ بنی نضیر کے اموال اس قسم میں تھے جو اللہ نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بغیر جنگ کے دلا دیے تھے۔ مسلمانوں نے اس پر گھوڑے اور سوار نہ دوڑائے تھے یعنی جنگ کی نوبت نہ آئی تھی۔ پس وہ مال خاص کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لے لیا اور اس میں سے ایک سال کا خرچ اپنے گھر والوں کو دے دیتے تھے، سال کے بعد جو باقی رہتا تھا اس کو ہتھیار میں اور گھوڑوں میں اور اللہ کی راہ میں جہاد کرنے کے لیے خرچ کرتے تھے۔