كتاب الجنائز کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل 56. بَابُ: مَا جَاءَ فِي ثَوَابِ مَنْ عَزَّى مُصَابًا باب: غم زدہ کی تعزیت کرنے والے کا ثواب۔
محمد بن عمرو بن حزم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کوئی مسلمان اپنے مسلمان بھائی کو کسی مصیبت میں تسلی دے، تو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اسے عزت کا جوڑا پہنائے گا“۔
تخریج الحدیث: «(ابو عمارہ قیس میں کلام ہے، اور عبد اللہ بن أبی بکر بن محمد بن عمرو بن حزم عن أبیہ عن جدہ میں جد (دادا) محمد بن عمر و بن حزم ہیں، جن کو رویت حاصل ہے، لیکن صرف صحابہ کرام سے ہی سماع ہے، رسول اکرم ﷺ سے سماع نہیں ہے، لیکن انس رضی اللہ عنہ کے شاہد سے تقویت پاکر یہ حسن ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 764، وسلسلة الاحادیث الصحیحة، للالبانی: 195، تراجع الألبانی: رقم: 55)»
قال الشيخ الألباني: حسن
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف قيس أبو عمارة: فيه لين (تقريب: 5598) ضعيف (التحرير 3/ 190) وللحديث شواهد ضعيفة انوار الصحيفه، صفحه نمبر 436
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کسی مصیبت زدہ کو تسلی دے، تو اسے بھی اتنا ہی ثواب ملے گا (جتنا مصیبت زدہ کو ملے گا)“۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الجنائز 72 (1073)، (تحفة الأشراف: 9166) (ضعیف)» (سند میںعلی بن عاصم ضعیف ہے، ابن الجوزی نے اس حدیث کو الموضوعات میں داخل کیا ہے، نیز ملاحظہ ہو: الإرواء: 765)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف ترمذي (1073) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 436 |