كتاب الجنائز کتاب: صلاۃ جنازہ کے احکام و مسائل 33. بَابُ: مَا جَاءَ فِي الصَّلاَةِ عَلَى النَّجَاشِيِّ باب: نجاشی کی نماز جنازہ کا بیان۔
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نجاشی کا انتقال ہو گیا ہے، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم مقبرہ بقیع کی طرف گئے، ہم نے صف باندھی، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھے، پھر آپ نے چار تکبیریں کہیں۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجنائز 4 (1245)، 54 (1318)، 60 (1334)، سنن الترمذی/الجنائز37 (1022)، (تحفة الأشراف: 13267)، وقد أخرجہ: سنن ابی داود/الجنائز 62 (3204)، سنن النسائی/الجنائز 72 (1973)، موطا امام مالک/الجنائز5 (14)، مسند احمد (2/230، 280، 438، 439) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عمران بن حصین رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے (دینی) بھائی نجاشی کا انتقال ہو گیا ہے، ان کی نماز جنازہ پڑھو“ عمران بن حصین رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ آپ کھڑے ہوئے، اور ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز جنازہ پڑھی، میں دوسری صف میں تھا، تو دو صفوں نے نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی۔
تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/الجنائز 48 (1039)، سنن النسائی/الجنائز 72 (1977)، (تحفة الأشراف: 10889)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الجنائز 22 (953)، مسند احمد (4/431، 433، 441) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
مجمع بن جاریہ انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے (دینی) بھائی نجاشی کا انتقال ہو گیا ہے، تم لوگ کھڑے ہو، اور ان کی نماز جنازہ پڑھو، پھر ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے دو صفیں لگائیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11216، و مصباح الزجاجة: 546) (صحیح)» (سند میں حمران بن أعین ضعیف ہیں، لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح
حذیفہ بن اسید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو لے کر نکلے تو فرمایا: ”اپنے (دینی) بھائی پر نماز جنازہ پڑھو جن کی موت تمہارے علاقہ سے باہر ہو گئی ہے“ صحابہ رضی اللہ عنہم نے پوچھا: وہ کون ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ نجاشی ہیں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3300، ومصباح الزجاجة: 547)، مسند احمد (4/7) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نجاشی کی نماز جنازہ پڑھی، تو چار تکبیرات کہیں۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 8400، ومصباح الزجاجة: 548) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|