صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1080. (129) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الصَّلَاةِ جَمَاعَةً فِي الْمَسْجِدِ الَّذِي قَدْ جُمِعَ فِيهِ
جس مسجد میں جماعت ہوچکی ہو، اُس میں نماز باجماعت ادا کرنے کی رخصت کا بیان۔
حدیث نمبر: Q1632
Save to word اعراب
ضد قول من زعم انهم يصلون فرادى إذا صلى في المسجد جماعة مرة.ضِدَّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّهُمْ يُصَلُّونَ فُرَادَى إِذَا صَلَّى فِي الْمَسْجِدِ جَمَاعَةٌ مَرَّةً.
اُن لوگوں کے دعویٰ کے برخلاف جو کہتے ہیں کہ جب مسجد میں ایک مرتبہ جماعت ہوجائے تو (بعد میں آنے والے) اکیلے اکیلے نماز پڑھیں گے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1632
Save to word اعراب
نا هارون بن إسحاق الهمداني ، نا عبدة يعني ابن سليمان الكلاعي ، عن سعيد . ح وحدثنا بندار ، نا عبد الاعلى ، قال: انبانا سعيد، نا سليمان الناجي ، عن ابي المتوكل ، عن ابي سعيد الخدري ، قال: جاء رجل وقد صلى رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ايكم يتجر على هذا؟" قال: فقام رجل من القوم، فصلى معه . هذا حديث هارون بن إسحاق، غير انه قال: عن سليمان الناجينا هَارُونُ بْنُ إِسْحَاقَ الْهَمْدَانِيُّ ، نا عَبْدَةُ يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ الْكَلاعِيَّ ، عَنْ سَعِيدٍ . ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، نا عَبْدُ الأَعْلَى ، قَالَ: أَنْبَأَنَا سَعِيدٌ، نا سُلَيْمَانُ النَّاجِي ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ، قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ وَقَدْ صَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّكُمْ يَتَّجِرُ عَلَى هَذَا؟" قَالَ: فَقَامَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ، فَصَلَّى مَعَهُ . هَذَا حَدِيثُ هَارُونَ بْنِ إِسْحَاقَ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: عَنْ سُلَيْمَانَ النَّاجِي
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص اُس وقت (مسجد میں) آیا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا چکے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کون اجر و ثواب کے لئے اس پر صدقہ کرے گا؟ فرماتے ہیں کہ لوگوں میں ایک شخص کھڑا ہوا اور اُس نے اُس شخص کے ساتھ نماز پڑھی۔ یہ ہارون بن اسحاق کی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.