صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1083. (132) بَابُ الْأَمْرِ بِالصَّلَاةِ مُنْفَرِدًا عِنْدَ تَأْخِيرِ الْإِمَامِ الصَّلَاةَ جَمَاعَةً
امام نماز باجماعت مؤخر کرے تو تنہا نماز پڑھنے کے حُکم کا بیان
حدیث نمبر: 1636
Save to word اعراب
انا علي بن خشرم ، اخبرنا عيسى ، عن الاعمش ، عن إبراهيم ، عن الاسود ، قال: دخلت انا وعلقمة على ابن مسعود ، فقال: اصلى هؤلاء خلفكم؟ قلنا: لا. قال: فقوموا فصلوا، فذهبنا لنقوم خلفه، فاخذ بايدينا واقام احدنا عن يمينه، والآخر عن شماله، فصلى بغير اذان ولا إقامة، فجعل إذا ركع يشبك اصابعه، وجعلها بين رجليه، فلما صلى، قال: كذا رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم فعل، ثم قال:" إنها ستكون امراء يميتون الصلاة، يخنقونها إلى شرق الموتى، فمن ادرك ذلك منكم، فليصل الصلاة لوقتها، وليجعل صلاته معهم سبحة" أنا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، أَخْبَرَنَا عِيسَى ، عَنِ الأَعْمَشِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَعَلْقَمَةُ عَلَى ابْنِ مَسْعُودٍ ، فَقَالَ: أَصَلَّى هَؤُلاءِ خَلْفَكُمْ؟ قُلْنَا: لا. قَالَ: فَقُومُوا فَصَلُّوا، فَذَهَبْنَا لِنَقُومَ خَلْفَهُ، فَأَخَذَ بِأَيْدِينَا وَأَقَامَ أَحَدَنَا عَنْ يَمِينِهِ، وَالآخَرَ عَنْ شِمَالِهِ، فَصَلَّى بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلا إِقَامَةٍ، فَجَعَلَ إِذَا رَكَعَ يُشَبِّكُ أَصَابِعَهُ، وَجَعَلَهَا بَيْنَ رِجْلَيْهِ، فَلَمَّا صَلَّى، قَالَ: كَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَعَلَ، ثُمَّ قَالَ:" إِنَّهَا سَتَكُونُ أُمَرَاءُ يُمِيتُونَ الصَّلاةَ، يَخْنِقُونَها إِلَى شَرَقِ الْمَوْتَى، فَمَنْ أَدْرَكَ ذَلِكَ مِنْكُمْ، فَلْيُصَلِّ الصَّلاةَ لِوَقْتِهَا، وَلْيَجْعَلْ صَلاتَهُ مَعَهُمْ سُبْحَةً"
جناب اسود بیان کرتے ہیں کہ میں اور علقمہ، سیدنا ابن مسعود کی خدمت میں حاضر ہوئے، تو اُنہوں نے پوچھا، کیا تمہارے پیچھے ان (امراء) لوگوں نے نماز پڑھ لی ہے؟ ہم نے عرض کی کہ نہیں۔ اُنہوں نے فرمایا کہ تم اُٹھو اور نماز پڑھ لو (کیونکہ نماز کا وقت ہوچکا ہے) تو ہم نے اُٹھ کر ان کے پیچھے کھڑے ہونا چاہا تو اُنہوں نے ہمارے ہاتھ پکڑ کر ہم میں سے ایک کو اپنی دائیں جانب اور دوسرے کو بائیں جانب کھڑا کرلیا، پھر بغیر اذان اور اقامت کے نماز پڑھائی - جب اُنہوں نے رکوع کیا تو اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسری میں ڈال کر دونوں ٹانگوں کے درمیان رکھ لیا۔ پھر جب نماز ادا کرلی تو فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ پھر فرمایا کہ یقیناً عنقریب ایسے حکمران ہوں گے جو نمازوں کو اس وقت تک مؤخر اور تنگ کریں گے، جس قدر مرنے والا شخص گلے میں سانس اٹکنے کے بعد زندہ رہتا ہے - لہٰذا تم میں سے جو شخص ان حالات کو پائے تو وہ نماز کو اس کے وقت پر ادا کرے پھر ان حکمرانوں کے ساتھ اپنی نماز کو نفل بنا لے ـ

تخریج الحدیث: صحيح مسلم

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.