جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ 1016. (65) بَابُ التَّغْلِيظِ فِي تَرْكِ تَسْوِيَةِ الصُّفُوفِ تَخَوُّفًا لِمُخَالَفَةِ الرَّبِّ- عَزَّ وَجَلَّ- بَيْنَ الْقُلُوبِ. صفوں کو برابر نہ کرنے کے بارے میں سختی اور اللہ تعالیٰ کی طرف سے بطور سزا دلوں میں اختلاف ڈالنے کا بیان
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب ہم نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لاتے اور ہمارے کندھوں اور سینوں کو اپنے دست مبارک سے برابر کرتے اور فرماتے: ”تمہارے سینے مختلف (آگے پیچھے) نہیں ہونے چا ہئیں وگرنہ تمہارے دل بھی مختلف ہو جائیں گے۔ بیشک اللہ تعالیٰ پہلی صف والوں پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور اُس کے فرشتے اُن کے لئے رحمت و بخشش کی دعا کرتے ہیں۔“ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قرآن مجید کو (اپنی آوازوں کے ساتھ) زینت دو -“ جناب عبدالرحمان بن عوسجہ کہتے ہیں کہ میں یہ الفاظ بھول گیا تھا۔ ”قرآن مجید کو اپنی آوازوں کے سا تھ زینت دو“ حتّیٰ کہ ضحاک بن مزاحم نے مجھے یہ الفاظ یاد دلائے۔
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (صف بندی کے وقت) ہمارے پاس تشریف لاتے۔ آپ ہمارے کندھوں اور سینوں کو اپنے دست مبارک سے درست کرتے اور فرماتے: ”تمہاری صفیں ٹیڑھی نہیں ہونی چاہیئں وگرنہ تمہارے دل بھی ٹیڑھے ہوجائیں گے۔ بیشک اللہ تعالیٰ پہلی صف یا پہلی صفوں پر اپنی رحمت نازل فرماتا ہے اور اس کے فرشتے ان کے لئے بخشش کی دعا کرتے ہیں۔“
تخریج الحدیث:
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.