ضد قول من زعم انهم يصلون فرادى إذا صلى في المسجد جماعة مرة.ضِدَّ قَوْلِ مَنْ زَعَمَ أَنَّهُمْ يُصَلُّونَ فُرَادَى إِذَا صَلَّى فِي الْمَسْجِدِ جَمَاعَةٌ مَرَّةً.
اُن لوگوں کے دعویٰ کے برخلاف جو کہتے ہیں کہ جب مسجد میں ایک مرتبہ جماعت ہوجائے تو (بعد میں آنے والے) اکیلے اکیلے نماز پڑھیں گے
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص اُس وقت (مسجد میں) آیا جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھا چکے تھے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کون اجر و ثواب کے لئے اس پر صدقہ کرے گا؟“ فرماتے ہیں کہ لوگوں میں ایک شخص کھڑا ہوا اور اُس نے اُس شخص کے ساتھ نماز پڑھی۔ یہ ہارون بن اسحاق کی روایت ہے۔