صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1078. (127) بَابُ افْتِتَاحِ غَيْرِ الطَّاهِرِ الصَّلَاةَ نَاوِيًا الْإِمَامَةَ وَذِكْرُهُ أَنَّهُ غَيْرُ طَاهِرٍ بَعْدَ الِافْتِتَاحِ،
غیر طاہر شخص کا امامت کی نیت سے نماز شروع کرنا اور نماز شروع کرنے کے بعد اسے یاد آنا کہ وہ غیر طاہر ہے
حدیث نمبر: Q1628
Save to word اعراب
وتركه الاستخلاف عند ذلك لينتظر المامومون رجوعه بعد الطهارة فيؤمهم.وَتَرْكُهُ الِاسْتِخْلَافَ عِنْدَ ذَلِكَ لِيَنْتَظِرَ الْمَأْمُومُونَ رُجُوعَهُ بَعْدَ الطَّهَارَةِ فَيَؤُمُّهُمْ.
اس وقت اس کا کسی کو اپنا نائب نہ بنانا تاکہ مقتدی اس کی واپسی کا انتظار کریں اور وہ طہارت کے بعد انہیں امامت کرائے

تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 1628
Save to word اعراب
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نماز کھڑی ہوگئی اور صفیں برابر ہوگئیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے، پھر جب آپ اپنی جائے نماز میں کھڑے ہوئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد آیا کہ آپ جنبی ہیں۔ لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اشارہ کیا کہ تم اپنی اپنی جگہ پر کھڑے رہو۔ پھر آپ گھر تشریف لے گئے، غسل کیا، پھر تشریف لائے اور ہمیں نماز پڑھائی۔ امام ابوبکر رحمه الله فرماتے ہیں کہ حماد بن سلمہ اپنی سند سے سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز شروع کر دی تھی، پھر (یاد آنے پر) اُنہیں اشارہ کیا کہ اپنی اپنی جگہ پر کھڑے رہو، پھر آپ گھر چلے گئے۔ پھر آپ واپس تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر مبارک سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں نماز پڑھائی۔

تخریج الحدیث: صحيح بخاري
حدیث نمبر: 1629
Save to word اعراب
قال ابو بكر: في خبر حماد بن سلمة ، عن زياد الاعلم ، عن الحسن ، عن ابي بكرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم افتتح الصلاة، ثم اوما إليهم ان مكانكم، ثم دخل، ثم خرج وراسه يقطر، فصلى بهم . نا الحسن بن محمد الزعفراني ، نا يحيى بن عباد . ح وحدثنا الحسن بن محمد ايضا، حدثنا عفان . ح وحدثنا يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، نا يزيد بن هارون ، قالوا: حدثنا حماد بن سلمة ، زاد الدورقي: فلما سلم، او قال: فلما قضى صلاته، قال:" إنما انا بشر، وإني كنت جنبا"قَالَ أَبُو بَكْرٍ: فِي خَبَرِ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ ، عَنْ زِيَادٍ الأَعْلَمِ ، عَنِ الْحَسَنِ ، عَنْ أَبِي بَكْرَةَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ افْتَتَحَ الصَّلاةَ، ثُمَّ أَوْمَأَ إِلَيْهِمْ أَنْ مَكَانَكُمْ، ثُمَّ دَخَلَ، ثُمَّ خَرَجَ وَرَأْسُهُ يَقْطُرُ، فَصَلَّى بِهِمْ . نا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الزَّعْفَرَانِيُّ ، نا يَحْيَى بْنُ عَبَّادٍ . ح وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَيْضًا، حَدَّثَنَا عَفَّانُ . ح وَحَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، نا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، زَادَ الدَّوْرَقِيُّ: فَلَمَّا سَلَّمَ، أَوْ قَالَ: فَلَمَّا قَضَى صَلاتَهُ، قَالَ:" إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ، وَإِنِّي كُنْتُ جُنُبًا"
جناب الدورقی نے سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ان الفاظ کا اضافہ بیان کیا ہے کہ پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرا یا فرمایا، پھر جب آپ نے اپنی نماز مکمّل کی تو فرمایا: یقیناً میں بھی ایک انسان ہی ہوں (اس لئے بھول گیا) اور میں جنابت کی حالت میں تھا (اس لئے یاد آنے پر غسل کیا اور پھر نماز پڑھائی)۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.