جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ |
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ 1093. (142) بَابُ تَلْقِينِ الْإِمَامِ إِذَا تَعَايَا، أَوْ تَرَكَ شَيْئًا مِنَ الْقُرْآنِ. جب امام قراءت قرآن کے دوران اٹک جائے یا کوئی آیت چھوڑ دے تو اسے یاد دہانی کرانے کا بیان
سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی تو (دوران قراءت) ایک آیت چھوڑ دی اور لوگوں میں سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ (نماز کے بعد) اُنہوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ، آپ فلاں فلاں آیت بھول گئے ہیں یا وہ منسوخ ہوگئی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں وہ بھول گیا تھا۔“ یہ جناب بندار کی روایت ہے اور جناب ابوموسیٰ کی روایت میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (نماز کے دوران قراءت کرتے ہوئے) قرآن مجید کی ایک آیت بھول گئے، جبکہ نمازیوں میں سیدنا ابی رضی اللہ عنہ بھی موجود تھے۔ اُنہوں نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، آپ فلاں فلاں آیت بھول گئے ہیں یا آپ کو بھلا دی گئی ہے (منسوخ کر دی گئی ہے)؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں (منسوخ نہیں ہوئی) بلکہ میں اُسے بھول گیا تھا۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
سیدنا مسور بن یزید الاسیدی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نماز میں قراءت کرتے ہوئے سنا تو آپ نے کچھ آیات کی تلاوت چھوڑ دی۔ تو ایک شخص نے آپ سے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، آپ نے یہ آیات چھوڑ دی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو تم نے مجھے یاد کیوں نہ کرا دیا؟“ جناب محمد بن یحیٰی کی روایت میں یہ اضافہ ہے کہ اس صحابی نے جواب دیا کہ میرے خیال میں وہ آیات منسوخ ہو گئی تھیں۔ (اس لئے میں نے آپ کو یاد نہ دلایا۔)
تخریج الحدیث: حسن
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.