صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1063. (112) بَابُ قَدْرِ قِرَاءَةِ الْإِمَامِ الَّذِي لَا يَكُونُ تَطْوِيلًا.
امام کی قراءت کی اس مقدار کا بیان جو طویل شمار نہیں ہوگی
حدیث نمبر: 1606
Save to word اعراب
نا بشر بن معاذ العقدي ، نا خالد بن الحارث . ح وحدثنا بندار ، حدثنا عثمان يعني ابن عمر ، قالا: حدثنا ابن ابي ذئب وهذا حديث خالد بن الحارث، عن خاله وهو الحارث بن عبد الرحمن ، عن سالم بن عبد الله بن عمر ، عن ابيه ، قال:" كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يامرنا بالتخفيف، ويؤمنا بالصافات" نا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ ، نا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ . ح وَحَدَّثَنَا بُنْدَارٌ ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ يَعْنِي ابْنَ عُمَرَ ، قَالا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ وَهَذَا حَدِيثُ خَالِدِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ خَالِهِ وَهُوَ الْحَارِثُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْمُرُنَا بِالتَّخْفِيفِ، وَيَؤُمُّنَا بِالصَّافَّاتِ"
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں (امامت کراتے وقت) ہلکی نماز پڑھانے کا حُکم دیتے تھے اور آپ ہمیں سورة الصافات کی قراءت کرکے امامت کراتے تھے۔

تخریج الحدیث: اسناده حسن
حدیث نمبر: 1607
Save to word اعراب
نا ابو يحيى محمد بن عبد الرحيم البزار ، اخبرنا ابو احمد الزبيري ، حدثنا عبد الجبار بن العباس ، عن عمار الدهني ، عن إبراهيم التيمي ، قال: كان ابي قد ترك الصلاة معنا، قلت: ما لك لا تصلي معنا؟ قال: إنكم تخففون الصلاة، قلت: فاين قول النبي صلى الله عليه وسلم:" إن فيكم الضعيف والكبير وذا الحاجة" ؟ قال: قد سمعت عبد الله بن مسعود يقول ذلك، ثم صلى بنا ثلاثة اضعاف ما تصلوننا أَبُو يَحْيَى مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ الْبَزَّارُ ، أَخْبَرَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَبَّاسِ ، عَنْ عَمَّارٍ الدُّهْنِيِّ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ ، قَالَ: كَانَ أَبِي قَدْ تَرَكَ الصَّلاةَ مَعَنَا، قُلْتُ: مَا لَكَ لا تُصَلِّي مَعَنَا؟ قَالَ: إِنَّكُمْ تُخَفِّفُونَ الصَّلاةَ، قُلْتُ: فَأَيْنَ قَوْلُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ فِيكُمُ الضَّعِيفَ وَالْكَبِيرَ وَذَا الْحَاجَةِ" ؟ قَالَ: قَدْ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ ذَلِكَ، ثُمَّ صَلَّى بِنَا ثَلاثَةَ أَضْعَافِ مَا تُصَلُّونَ
جناب ابراہیم التیمی بیان کرتے ہیں کہ میرے والد گرامی نے ہمارے ساتھ نماز پڑھنی چھوڑ دی تو میں نے کہا کہ آپ ہمارے ساتھ نماز کیوں نہیں پڑھتے؟ اُنہوں نے فرمایا کہ بیشک تم بہت ہلکی نماز پڑھتے ہو(اس لئے میں تمہارے ساتھ نماز نہیں پڑھتا) ـ میں نے عرض کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کدھر گیا کہ بلا شبہ تم میں کمزور، عمر رسیدہ، اور ضرورت مند افراد بھی ہوتے ہیں ـ (اس لئے ہلکی نماز پڑھایا کرو) اُنہوں نے جواب دیا کہ میں نے سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ کو یہ حدیث بیان کرتے ہوئے سنا ہے۔ پھر انہوں نے ہمیں تمہاری نماز سے تین گنا زائد طویل نماز پڑھائی۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.