صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080 :حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ قِيَامِ الْمَأْمُومِينَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَمَا فِيهِ مِنَ السُّنَنِ
مقتدیوں کا امام کے پیچھے کھڑا ہونا اور اس میں وارد سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
1088. (137) بَابُ النَّهْيِ عَنْ إِعَادَةِ الصَّلَاةِ عَلَى نِيَّةِ الْفَرْضِ
فرض نماز کی نیت سے نماز کو دوبارہ پڑھنا منع ہے
حدیث نمبر: 1641
Save to word اعراب
نا محمد بن العلاء بن كريب ، نا ابو خالد ، اخبرنا الحسين المكتب . ح وحدثنا علي بن خشرم ، نا عيسى ، عن حسين . ح وحدثنا موسى بن عبد الرحمن المسروقي ، حدثنا ابو اسامة ، عن حسين ، عن عمرو بن شعيب ، عن سليمان بن يسار مولى ميمونة، قال: اتيت على ابن عمر وهو قاعد على البلاط، والناس في الصلاة، فقلت: الا تصلي؟ قال: قد صليت، قلت: الا تصلي معهم؟ قال: إني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " لا تصلوا صلاة في يوم مرتين" . هذا حديث عيسىنا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلاءِ بْنِ كُرَيْبٍ ، نا أَبُو خَالِدٍ ، أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ الْمُكْتِبُ . ح وَحَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، نا عِيسَى ، عَنْ حُسَيْنٍ . ح وَحَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَسْرُوقِيُّ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ حُسَيْنٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ مَوْلَى مَيْمُونَةَ، قَالَ: أَتَيْتُ عَلَى ابْنِ عُمَرَ وَهُوَ قَاعِدٌ عَلَى الْبَلاطِ، وَالنَّاسُ فِي الصَّلاةِ، فَقُلْتُ: أَلا تُصَلِّي؟ قَالَ: قَدْ صَلَّيْتُ، قُلْتُ: أَلا تُصَلِّي مَعَهُمْ؟ قَالَ: إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لا تُصَلُّوا صَلاةً فِي يَوْمٍ مَرَّتَيْنِ" . هَذَا حَدِيثُ عِيسَى
سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے آزاد کردہ غلام سلیمان بن یسار بیان کرتے ہیں کہ میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس آیا جبکہ وہ بلاط مقام پر تشریف فرما تھے، اور لوگ نماز پڑھ رہے تھے - میں نے عرض کی کہ کیا آپ نماز نہیں پڑھیں گے؟ اُنہوں نے فرمایا کہ میں نماز پڑھ چکا ہوں۔ میں نے پوچھا تو کیا آپ ان لوگوں کے ساتھ نماز (با جماعت) ادا نہیں کریں؟ اُنہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ایک دن میں ایک ہی نماز دوبار مت پڑھو۔ یہ جناب عیسیٰ کی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: اسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.