مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب فضائل القرآن
كتاب فضائل القرآن
سورۃ الزلزال کی فضیلت کا بیان
حدیث نمبر: 2183
Save to word اعراب
وعن عبد الله بن عمرو قال: اتى رجل النبي صلى الله عليه وسلم فقال اقرئني يا رسول الله فقال: اقرا ثلاثا من ذوات (الر) فقال: كبرت سني واشتد قلبي وغلظ لساني قال: فاقرا ثلاثا من ذوات (حم) فقال مثل مقالته. قال الرجل: يا رسول الله اقرئني سورة جامعة فاقراه رسول الله صلى الله عليه وسلم (إذا زلزلت الارض) حتى فرغ منها فقال الرجل: والذي بعثك بالحق لا ازيد عليها ابدا ثم ادبر الرجل فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم افلح الرويجل مرتين. رواه احمد وابو داود وَعَن عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَقْرِئْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ: اقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ ذَوَاتِ (ألر) فَقَالَ: كَبُرَتْ سِنِّي وَاشْتَدَّ قَلْبِي وَغَلُظَ لِسَانِي قَالَ: فَاقْرَأْ ثَلَاثًا مِنْ ذَوَاتِ (حم) فَقَالَ مِثْلَ مَقَالَتِهِ. قَالَ الرَّجُلُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَقْرِئْنِي سُورَةً جَامِعَةً فَأَقْرَأَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ (إِذَا زُلْزِلَتْ الأَرْض) حَتَّى فَرَغَ مِنْهَا فَقَالَ الرَّجُلُ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَا أَزِيد عَلَيْهَا أبدا ثمَّ أدبر الرَّجُلُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْلَحَ الرُّوَيْجِلُ مَرَّتَيْنِ. رَوَاهُ أَحْمَدُ وَأَبُو دَاوُدَ
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک آدمی نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو اس نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے پڑھائیں، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: الرٰٓ والی سورتوں (یونس، ھود، یوسف، ابراہیم، الحجر) میں سے تین سورتیں پڑھو۔ اس نے عرض کیا: میں عمر رسیدہ ہو گیا ہوں، میرا دل سخت ہو گیا ہے اور میری زبان موٹی ہو گئی ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: حٰم والی سورتوں (المومن، الفصلت، الشوری، الزخرف، الدخان، الجاشیہ، الاحقاف) میں سے تین سورتیں پڑھو۔ اس نے پھر وہی عرض کیا، اس آدمی نے عرض کیا، اللہ کے رسول! مجھے کوئی جامع سورت پڑھائیں، تو پھر رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے سورۃ الزلزال پوری پڑھائی تو اس آدمی نے عرض کیا، اس ذات کی قسم! جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث فرمایا، میں اس پر کبھی بھی اضافہ نہ کروں گا، پھر وہ آدمی واپس چلا گیا تو رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دو مرتبہ فرمایا: وہ آدمی فلاح پا گیا۔ اسنادہ حسن، رواہ احمد و ابوداؤد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أحمد (169/2 ح 6575 مختصرًا) و أبو داود (1399)»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.