سیدنا جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: قرآن مجید اس وقت تک پڑھو جب تک کہ اس میں دل لگے، جب جی اُچاٹ ہونے لگے تو پڑھنا بند کر دو۔
وضاحت: (تشریح احادیث 3390 سے 3392) اس حدیث کا ترجمہ یوں بھی کیا گیا ہے کہ قرآن مجید اس وقت تک پڑھو جب تک تمہارے دل ملے جلے ہوں اور اختلاف و فساد کی نیت نہ ہو، پھر جب تم میں اختلاف پڑ جائے اور تکرار و فساد کی نیت ہو جائے تو اٹھ کھڑے ہو اور قرآن پڑھنا موقوف کر دو۔ اختلاف کر کے فساد تک نوبت پہنچانا کتنا برا ہے یہ اس سے ظاہر ہے۔ کاش مسلمان اس پر غور کریں (راز رحمہ اللہ)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وهو موقوف على جندب، [مكتبه الشامله نمبر: 3403]» اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔ امام بخاری نے اسے موصولاً روایت کیا ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5060]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وهو موقوف على جندب