سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
50. باب الدُّعَاءِ عِنْدَ النَّوْمِ:
سونے کے وقت کی دعا کا بیان
حدیث نمبر: 2718
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو الوليد، حدثنا شعبة، قال: حدثنا ابو إسحاق، قال: سمعت البراء بن عازب، يقول: إن رسول الله صلى الله عليه وسلم امر رجلا إذا اخذ مضجعه ان يقول: "اللهم اسلمت نفسي إليك، ووجهت وجهي إليك، وفوضت امري إليك، والجات ظهري إليك، رغبة ورهبة إليك، لا ملجا ولا منجى منك إلا إليك، آمنت بكتابك الذي انزلت، ونبيك الذي ارسلت، فإن مات، مات على الفطرة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاق، قَالَ: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، يَقُولُ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ رَجُلًا إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ أَنْ يَقُولَ: "اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ نَفْسِي إِلَيْكَ، وَوَجَّهْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لَا مَلْجَأَ وَلَا مَنْجَى مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ، فَإِنْ مَاتَ، مَاتَ عَلَى الْفِطْرَةِ".
سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی کو حکم فرمایا کہ جب وہ بستر پر پہنچ جائے تو یہ دعا پڑھے: «اَللّٰهُمَّ اَسْلَمْتُ نَفْسِيْ ...... وَنَبِيِّكَ الَّذِيْ أَرْسَلْتَ» ترجمہ: اے اللہ! میں نے اپنے نفس کو تیرے حوالے کر دیا، اور اپنا چہرہ تیری طرف پھیر لیا، اور اپنے معاملے کو تیرے سپرد کر دیا، میں نے تیرے ثواب کی توقع اور تیرے عذاب کے ڈر سے تجھے ہی پشت پناہ بنا لیا، تیرے سوا کہیں پناہ اور نجات کی جگہ نہیں، میں ایمان لایا اس کتاب پر جو تو نے نازل فرمائی اور اس نبی پر جس کو تو نے بھیجا۔ پھر اگر وہ اسی رات مر گیا تو فطرت پر مرے گا۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2725]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 247]، [مسلم 2710]، [أبوداؤد 5046]، [ترمذي 3394]، [ابن ماجه 3876]، [أبويعلی 1668]، [ابن حبان 5527]، [الحميدي 740]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2719
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو النعمان، حدثنا حماد بن زيد، عن عبيد الله بن عمر، عن سعيد بن ابي سعيد المقبري، عن ابي هريرة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إذا اوى احدكم إلى فراشه، فلينفض فراشه بداخلة إزاره، فإنه لا يدري ما خلفه فيه، وليقل: اللهم بك وضعت جنبي، وبك ارفعه، اللهم إن امسكت نفسي، فاغفر لها، وإن ارسلتها، فاحفظها بما تحفظ به عبادك الصالحين".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا أَوَى أَحَدُكُمْ إِلَى فِرَاشِهِ، فَلْيَنْفُضْ فِرَاشَهُ بِدَاخِلَةِ إِزَارِهِ، فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي مَا خَلَفَهُ فِيهِ، وَلْيَقُلْ: اللَّهُمَّ بِكَ وَضَعْتُ جَنْبِي، وَبِكَ أَرْفَعُهُ، اللَّهُمَّ إِنْ أَمْسَكْتَ نَفْسِي، فَاغْفِرْ لَهَا، وَإِنْ أَرْسَلْتَهَا، فَاحْفَظْهَا بِمَا تَحْفَظُ بِهِ عِبَادَكَ الصَّالِحِينَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص بستر پر لیٹے تو اپنا بستر اپنے ازار کے کنارے سے جھاڑ لے کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اس کی بے خبری میں کیا چیز اس (بستر) پرآگئی ہے؟ پھر یہ دعا پڑھے: «اَللّٰهُمَّ بِكَ وَضَعْتُ . . . . . . الخ» اے اللہ! تیرے نام کے ساتھ میں نے اپنا پہلو (بستر پر) رکھا اور تیرے ہی نام سے اٹھاؤں گا، اگر تو نے میری روح کو روک لیا تو اس کو بخش دینا اور اگر اس کو چھوڑ دیا (زندگی باقی رکھی) تو اس کی اس طرح حفاظت کرنا جس طرح تو صالحین کی حفاظت کرتا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو النعمان هو: محمد بن الفضل. والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2726]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 6320]، [مسلم 2714]، [أبوداؤد 5050]، [ابن حبان 5534]، [عمل اليوم و الليلة 710]، [شرح السنة 1313]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2717 سے 2719)
ان احادیث میں سونے کے آداب و ادعیہ کا تذکرہ ہے۔
بخاری شریف کی روایت میں ہے کہ جب سونے کا ارادہ کرو تو نماز کا سا وضو کر لو، پھر بستر کو جھاڑ لو مبادا کوئی کیڑا وغیرہ اس پر نہ پھر گیا ہو۔
دیگر روایت میں ہے کہ آیت الکرسی، سورۂ بقرہ کی آخری دو آیتیں ایک بار اور « ﴿قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ﴾ ، ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ﴾ ، ﴿قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ﴾ » تین تین بار پڑھ کر ہاتھوں پر پھونک ماریں اور سارے بدن پر جہاں تک ہاتھ جائے پھیریں، اور مذکورہ بالا دعائیں پڑھیں اور تسبیح و تہلیل کریں، باذن الله ربِ کائنات کی طرف سے حفاظت ہوگی اور پڑھنے والا ہر مصیبت و پریشانی سے محفوظ رہے گا۔
یہ سچے آداب اور پکے اذکار ہیں جن پر یقینِ کامل ہونا چاہیے۔
ان شاء اللہ آدمی ان اذکار کی برکت سے بدخوابی اور ڈراؤنے خوابوں سے بھی محفوظ رہے گا۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو النعمان هو: محمد بن الفضل. والحديث متفق عليه

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.