من كتاب الاستئذان کتاب الاستئذان کے بارے میں 47. باب مَا يَقُولُ إِذَا نَزَلَ مَنْزِلاً: جب کسی جگہ پڑاؤ ڈالیں تو کیا کہیں؟
سیدہ خولہ بنت حکیم رضی الله عنہا نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی (سفرمیں) کسی جگہ میں اترے اور یہ کہہ لے «أَعُوْذُ بِكَلِمَاتِ اللّٰهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ» تو اس منزل کی کوئی چیز اسے نقصان نہ پہنچائے گی یہاں تک کہ اس جگہ سے کوچ کرے۔“
ترجمہ دعا: میں اللہ کے مکمل کلمات کے ساتھ پناہ چاہتا ہوں اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی۔ تخریج الحدیث: «إسناده حسن من أجل محمد بن عجلان ولكن الحديث صحيح ووهيب هو: ابن خالد، [مكتبه الشامله نمبر: 2722]»
اس روایت کی سند محمد بن عجلان کی وجہ سے حسن ہے، لیکن حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2708]، [ترمذي 3437]، [ابن ماجه 3547]، [أحمد 409/6]، [طبراني 237/24، 603]، [ابن خزيمه 2567]، [شرح السنة 145/5، 1347] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن من أجل محمد بن عجلان ولكن الحديث صحيح ووهيب هو: ابن خالد
|