من كتاب الاستئذان کتاب الاستئذان کے بارے میں 43. باب في النَّهْيِ عَنِ الْجَرَسِ: گھنٹی رکھنے کی ممانعت کا بیان
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس قافلے میں گھنٹی ہو اس کے ساتھ فرشتے نہیں رہتے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2717]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2554]، [أبويعلی 7125]، [ابن حبان 4700]، [موارد الظمآن 1492] قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے ان مسافروں کے ساتھ نہیں رہتے جن کے ساتھ کتا ہو یا گھنٹی ہو۔“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2718]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2114]، [أبوداؤد 2555]، [أبويعلی 6519]، [ابن حبان 4704] وضاحت:
(تشریح احادیث 2709 سے 2711) اس حدیث میں بھی فرشتوں کے قریب نہ ہونے سے مراد رحمت کے فرشتے ہیں جو گانے، باجے، گھنٹی اور لہو و لعب کی دیگر چیزوں سے دور رہتے ہیں۔ پیچھے گذر چکا ہے کہ جس گھر میں کتا یا تصویر ہو اس میں بھی رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے۔ قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
|