سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
43. باب في النَّهْيِ عَنِ الْجَرَسِ:
گھنٹی رکھنے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2710
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا الحكم بن المبارك، حدثنا مالك، عن نافع، عن سالم، عن ابي الجراح مولى ام حبيبة، عن ام حبيبة، عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال: "العير التي فيها الجرس، لا تصحبها الملائكة".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِي الْجَرَّاحِ مَوْلَى أَمِّ حَبِيبَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ، عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "الْعِيرُ الَّتِي فِيهَا الْجَرَسُ، لَا تَصْحَبُهَا الْمَلَائِكَة".
سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس قافلے میں گھنٹی ہو اس کے ساتھ فرشتے نہیں رہتے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2717]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 2554]، [أبويعلی 7125]، [ابن حبان 4700]، [موارد الظمآن 1492]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2711
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن عبد الله، حدثنا زهير، حدثنا سهيل بن ابي صالح، عن ابيه، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال: "لا تصحب الملائكة رفقة فيها كلب، او جرس".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "لَا تَصْحَبُ الْمَلَائِكَةُ رِفْقَةً فِيهَا كَلْبٌ، أَوْ جَرَسٌ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فرشتے ان مسافروں کے ساتھ نہیں رہتے جن کے ساتھ کتا ہو یا گھنٹی ہو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2718]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2114]، [أبوداؤد 2555]، [أبويعلی 6519]، [ابن حبان 4704]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2709 سے 2711)
اس حدیث میں بھی فرشتوں کے قریب نہ ہونے سے مراد رحمت کے فرشتے ہیں جو گانے، باجے، گھنٹی اور لہو و لعب کی دیگر چیزوں سے دور رہتے ہیں۔
پیچھے گذر چکا ہے کہ جس گھر میں کتا یا تصویر ہو اس میں بھی رحمت کے فرشتے داخل نہیں ہوتے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.