سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
56. باب مَا يَقُولُ إِذَا دَخَلَ السُّوقَ:
جب بازار میں داخل ہوں تو کیا کہیں؟
حدیث نمبر: 2727
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، اخبرنا ازهر بن سنان، عن محمد بن واسع، قال: قدمت مكة فلقيت بها اخي سالم بن عبد الله فحدثني، عن ابيه، عن جده: ان النبي صلى الله عليه وسلم، قال: "من دخل السوق، فقال: لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد، يحيي ويميت، وهو حي لا يموت، بيده الخير، وهو على كل شيء قدير، كتب الله له الف الف حسنة، ومحا عنه الف الف سيئة، ورفع له الف الف درجة". قال: فقدمت خراسان فلقيت قتيبة بن مسلم، فقلت: إني اتيتك بهدية، فحدثته، فكان يركب في موكبه فياتي السوق، فيقوم، فيقولها ثم يرجع.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا أَزْهَرُ بْنُ سِنَانٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ وَاسِعٍ، قَالَ: قَدِمْتُ مَكَّةَ فَلَقِيتُ بِهَا أَخِي سَالِمَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ فَحَدَّثَنِي، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ: أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ دَخَلَ السُّوقَ، فَقَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، يُحْيِي وَيُمِيتُ، وَهُوَ حَيٌّ لَا يَمُوتُ، بِيَدِهِ الْخَيْرُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، كَتَبَ اللَّهُ لَهُ أَلْفَ أَلْفِ حَسَنَةٍ، وَمَحَا عَنْهُ أَلْفَ أَلْفِ سَيِّئَةٍ، وَرَفَعَ لَهُ أَلْفَ أَلْفِ دَرَجَةٍ". قَالَ: فَقَدِمْتُ خُرَاسَانَ فَلَقِيتُ قُتَيْبَةَ بْنَ مُسْلِمٍ، فَقُلْتُ: إِنِّي أَتَيْتُكَ بِهَدِيَّةٍ، فَحَدَّثْتُهُ، فَكَانَ يَرْكَبُ فِي مَوْكِبِهِ فَيَأْتِي السُّوقَ، فَيَقُومُ، فَيَقُولُهَا ثُمَّ يَرْجِعُ.
محمد بن واسع نے کہا: میں مکہ آیا وہاں اپنے (دینی) بھائی سالم بن عبداللہ بن عمر سے ملاقات کی تو انہوں نے مجھے اپنے والد عبداللہ سے، انہوں نے ان کے دادا سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص بازار میں جاتے ہوئے یہ کہے: «لَا إِلٰهَ إِلَّا اللّٰهُ وَحْدَهُ ........... وَهُوَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيْرٌ» اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، ملک اس کے لئے ہے، تمام تعریفیں بھی اسی کے لئے لیے ہیں، وہی زندگی دیتا ہے اور وہی موت دیتا ہے، وہ ہمیشہ زندہ رہنے والا ہے، تمام بھلائیاں اسی کے ہاتھ میں ہیں، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔
فرمایا: جو یہ کہے گا، الله تعالیٰ اس کے لئے ہزار ہزار نیکیاں لکھے گا اور ہزار ہزار (یعنی دس لاکھ) برائیاں مٹا دے گا اور اس کے ہزار ہا ہزار درجات بلند فرمائے گا۔
راوی نے کہا: میں خراسان گیا اور قتیبہ بن مسلم سے ملاقات کی اور میں نے کہا کہ میں آپ کے لئے ایک تحفہ لے کر آیا ہوں، پس میں نے یہ حدیث انہیں بیان کی، اس کے بعد وہ اپنی سواری پر سوار ہو کر بازار جاتے، وہاں کھڑے ہو کر یہ دعا پڑھتے اور واپس آ جاتے تھے (تاکہ یہ عظیم ثواب حاصل ہو جائے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أزهر بن سنان، [مكتبه الشامله نمبر: 2734]»
اس حدیث کی سند میں اختلاف اور بعض رواۃ میں کلام ہے، لیکن بہت سے ائمہ نے اسے روایت کیا ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 3424]، [ابن ماجه 2235]، [ابن السني فى عمل اليوم و الليلة 182]، [شرح السنة 1338]، [أحمد 47/1، وغيرهم]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2726)
اگر اس حدیث کی سند صحیح یا حسن مان لی جائے تو یہ بہت بڑا اجر و ثواب ہے، اور یہ اس لئے کہ آدمی بازار میں بیع و شراء اور دیگر امور میں مشغول ہوتا ہے، اور بازار کی مصروفیات میں الله کا ذکر بڑے نیک لوگوں کا کام ہے۔
الله تعالیٰ کا فرمان ہے: « ﴿رِجَالٌ لَا تُلْهِيهِمْ تِجَارَةٌ وَلَا بَيْعٌ عَنْ ذِكْرِ اللّٰهِ﴾ [النور: 37] » ایسے لوگ جن کو تجارت اور خرید و فروخت اللہ کے ذکر سے غافل نہیں کرتی ہے۔

اس حدیث میں قتیبہ بن مسلم رحمہ اللہ کی فضیلت ہے کہ صرف یہ اجر و ثواب حاصل کرنے کے لئے بازار جاتے اور واپس آجاتے تھے۔
الله تعالیٰ ذکرِ الٰہی سے ایسا ہی لگاؤ اور انس ہمیں بھی عطا فرمائے، آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أزهر بن سنان

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.