سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاستئذان
کتاب الاستئذان کے بارے میں
38. باب في النَّهْيِ عَنْ أَنْ تُتَّخَذَ الدَّوَابُّ كَرَاسِيَّ:
جانوروں کو کرسی بنانے کی ممانعت کا بیان
حدیث نمبر: 2703
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عثمان بن محمد، حدثنا شبابة بن سوار، حدثنا ليث بن سعد، عن يزيد بن ابي حبيب، عن سهل بن معاذ بن انس، عن ابيه وكان من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم: ان رسول الله صلى الله عليه وسلم , قال: "اركبوا هذه الدواب سالمة، ولا تتخذوها كراسي".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا شَبَابَةُ بْنُ سَوَّارٍ، حَدَّثَنَا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَبِيهِ وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "ارْكَبُوا هَذِهِ الدَّوَابَّ سَالِمَةً، وَلَا تَتَّخِذُوهَا كَرَاسِيَّ".
سہل بن انس سے مروی ہے، انہوں نے اپنے والد سے روایت کیا جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں سے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان جانوروں پر سوار رہو جب تک کہ وہ تھکے اور مجروح نہ ہوں اور انہیں کرسی نہ بناؤ۔

تخریج الحدیث: «إسناده حسن، [مكتبه الشامله نمبر: 2710]»
اس حدیث کی سند حسن ہے۔ دیکھئے: [مسندأحمد 439/3]، [ابن حبان 5619]، [موارد الظمآن 2002]، [ابن قانع فى معجم الصحابة 973]۔ اور منادی نے اس کو ابویعلی و طبرانی اور حاکم کی طرف منسوب کیا ہے، لیکن مسند میں ہے کہ سہل بن معاذ بن انس یعنی سہل کے والد معاذ ہیں نہ کہ انس۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده حسن
حدیث نمبر: 2704
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عبد الله بن صالح، عن الليث إلا انه مخالف شبابة في شيء.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، عَنْ اللَّيْثِ إِلَّا أَنَّهُ مُخَالِفٌ شَبَابَةَ فِي شَيْءٍ.
امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: عبداللہ بن صالح نے ہم کو خبر دی لیث سے، لیکن ان کی روایت شبابہ بن سوار سے کچھ مختلف ہے۔

تخریج الحدیث: «لم يحكم عليه المحقق، [مكتبه الشامله نمبر: 2711]»
اس حدیث کی تخریج اوپر گذر چکی ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2702 سے 2704)
اسلامی شریعت نے جانوروں پر بھی رحم کرنے کی تعلیم دی ہے، اور اس بارے میں متعدد احادیث مروی ہیں جن میں سے ایک مذکورہ بالا روایت ہے جس میں حکم دیا گیا ہے کہ بے جان کرسی کی طرح وقت بے وقت انسان اس پر بیٹھا نہ رہے۔
ایک روایت ہے: «‏‏‏‏أركبوها غير مقروحة» ۔
مسند احمد میں مفصل روایت یوں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ پر سوار لوگوں کو بازار میں دیکھا جو گپ شپ میں لگے ہوئے تھے، تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «إِرْكَبُوْهَا، سَالِمَةً وَدَعُوْهَا سَالِمَةً وَلَا تَتَّخِذُوْهَا كَرَاسِيِّ.» دیکھئے [مسند أحمد 439/2، 15714، 15735] ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: لم يحكم عليه المحقق

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.